Surah Al WaqiahUrdu Translation: Shah Abdul Qadir |
For Better Viewing Download Arabic / Urdu Fonts
![]()
شروع اﷲ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا (ہے)۔
|
جب ہو پڑے(پیش آئے) ہو پڑنے والی (پیش آنے والا واقعہ) ، |
1 |
|
نہیں اس کے ہو پڑنے میں جھوٹ، |
2 |
|
اُتارتی ہے چڑھاتی (تہہ و بالا کرنے والا) ، |
3 |
|
جب لرزے زمین کپکپا کر، |
4 |
|
اور ٹکڑے ہوں پہاڑ ٹوٹ کر، |
5 |
|
پھر ہو جائیں گرد اڑتی (مانند غبار)، |
6 |
|
اور تم ہو جاؤ (گروہ)تین قسم۔ |
7 |
|
پھر داہنے والے،کیسے (خوش نصیب)داہنے والے؟ |
8 |
|
اور بائیں والےکیسے (بد نصیب)بائیں والے؟ |
9 |
|
اور اگاڑی (سبقت لے جانے)والے سو اگاڑی (سبقت لے جانے)والے، |
10 |
|
وہ لوگ ہیں پاس والے (مُقرب)، |
11 |
|
(رہیں گے)باغوں میں نعمت کے، |
12 |
|
انبوہ (بہت)ہے پہلوں میں، |
13 |
|
اور تھوڑے ہیں پچھلوں میں، |
14 |
|
بیٹھے ہیں پلنگوں پر، سونے سے بُنے، |
15 |
|
تکیے دیئے اُن پر، (بیٹھے)ایک دوسرے کے سامنے، |
16 |
|
لئے پھرتے ہیں ان پاس لڑکے سدا رہنے والے۔ |
17 |
|
آبخورے (ساغر)اور تتَّیَّان(صراحی)۔ اور پیالہ (جام)نتھری شراب کا، |
18 |
|
سر نہ دُکھے جس سے، اور نہ بکنا (عقل بدکے) لگے، |
19 |
|
اور میوہ جونسا چُن (جسے پسند کریں) لیں، |
20 |
|
اور گوشت اڑتے جانوروں کا، جس قِسم کو جی چاہے۔ |
21 |
|
اور گوریاں (حوریں) بڑی آنکھوں والیاں۔ |
22 |
|
کئی برابر (ایسی جیسے) لپٹے موتی کے۔ |
23 |
|
بدلہ اس کا جو (اعمال) کرتے تھے۔ |
24 |
|
نہیں سنتے وہاں بکنا (بے ہودہ بات) اور نہ جھوٹ لگانا، |
25 |
|
مگر ایک بولنا سلام سلام۔ |
26 |
|
اور داہنے والے،کیسے (خوش نصیب) داہنے والے؟ |
27 |
|
رہتے (رہیں گے) بیری کے درختوں کانٹے جھاڑے ہوؤں (بے خار) میں، |
28 |
|
اور کیلے تہہ بر تہہ، |
29 |
|
اور چھاؤں لمبی (دور تک پھیلی ہوئی)، |
30 |
|
اور پانی بہایا (رواں، جاری)، |
31 |
|
اور میوہ بہت، |
32 |
|
نہ ٹوٹا (ختم ہو)اور نہ روکا (بلا روک ٹوک)، |
33 |
|
پھر بچھونے (نشست گاہیں) اُونچے۔ |
34 |
|
ہم نے وہ عورتیں اُٹھائیں (پیدا کیں) ایک اُٹھان پر(نئے سرے سے)، |
35 |
|
پھر کیا (بنایا)ان کو کنواریاں، |
36 |
|
پیار دلاتیاں(عاشق زار) ایک عمر کی (ہم سن)، |
37 |
|
(یہ ہو گا) واسطے داہنے والوں کے۔ |
38 |
|
انبوہ ہے (بہت ہوں گے) پہلوں میں |
39 |
|
اور انبوہ ہے (بہت ہوں گے)پچھلوں میں، |
40 |
|
اور بائیں والے۔ کیسے (بد نصیب) بائیں والے؟ |
41 |
|
آنچ (لُو) کی بھاپ (لپٹ) میں، جلتے (کھولتے) پانی میں، |
42 |
|
اور چھاؤں میں دھوئیں کی، |
43 |
|
(جو) نہ ٹھنڈی اور نہ عزت کی(آرام دہ)۔ |
44 |
|
وہ لوگ تھے اس سے پہلے آسودہ (خوشحال)، |
45 |
|
اور ضد (اصرار) کرتے اس بڑے گناہ پر، |
46 |
|
اور تھے کہتے کیا جب ہم مر گئے اور ہو گئے مٹی اور ہڈیاں، کیا ہم کو پھر اُٹھانا ہے؟ |
47 |
|
کیا ہمارے باپ دادوں کو بھی (جو) اگلے (پہلے گزر چکے)؟ |
48 |
|
تو کہہ، (بلاشبہ) اگلے اور پچھلے (بھی)، |
49 |
|
سب اکھٹے ہونے ہیں ایک دن مقرر کے وقت پر |
50 |
|
پھر تم جو چاہو، اے بہکو (گمراہ) جھٹلانے والو! |
51 |
|
البتہ کھاؤ گے ایک درخت سیہنڈ (زقُّوم) کے سے، |
52 |
|
پھر بھرو گے اس سے پیٹ، |
53 |
|
پھر پیؤ گے اس پر ایک جلتا (کھولتا) پانی، |
54 |
|
پھر پیؤ گے جیسے پیئیں اونٹ تونسے(پیاسے)۔ |
55 |
|
یہ مہمانی ہے ان کی انصاف کے دن (روز جزا)۔ |
56 |
|
ہم (ہی) نے تم کو بنایا (پیدا کی)، پھر کیوں نہیں سچ مانتے۔ |
57 |
|
بھلا دیکھو جو پانی ٹپکاتے (نطفہ ڈالتے) ہو، |
58 |
|
اب تم اس (بچہ) کو بناتے (پیدا کرتے) ہو یا ہم بنانے (پیدا کرنے والے) والے؟ |
59 |
|
ہم نے ٹھہرا دیا تم میں مرنا، اور ہم ہار(عاجز) نہیں رہے ، |
60 |
|
اس سے کہ بدل لائیں تمہاری طرح کے اور اُٹھا کھڑا (پیدا) کریں تم کو، جہاں (ایسی شکل و صورت) تم نہیں جانتے۔ |
61 |
|
اور جان چکے ہو پہلا اُٹھان (پیدائش)، پھر کیوں نہیں یاد (سبق حاصل) کرتے؟ |
62 |
|
بھلا دیکھو تو! جو بوتے ہو؟ |
63 |
|
کیا تم اس کو کرتے (اگاتے)ہو کھیتی یا ہم ہیں کھیتی کرنے والے۔ |
64 |
|
اگر ہم چاہیں کہ کر ڈالیں اس کو روندن (بھس)، پھر تم سارے دن رہو باتیں بناتے، |
65 |
|
ہم قرضدار رہ گئے(چٹی پڑ گئی)، |
66 |
|
بلکہ ہم بدنصیب ہوئیے، |
67 |
|
بھلا دیکھو تو! پانی جو تم پیتے ہو، |
68 |
|
کیا تم نے اُتارا اُسکو بادل سے یا ہم ہیں اُتارنے والے؟ |
69 |
|
اگر ہم چاہیں اس کو کر دیں کھارا، پھر کیوں نہیں حق مانتے؟ |
70 |
|
بھلا دیکھو تو! آگ جو سُلگاتے ہو؟ |
71 |
|
کیا تم نے اُٹھایا (پیدا کی) اس کا درخت، یا ہم ہیں اُٹھانے (پیدا کرنے) والے، |
72 |
|
ہم نے وہ بنائے یاد دلانے کو، اور برتنے کو جنگل (حاجت ) والوں کے۔ |
73 |
|
سو بول پاکی (تسبیح کر) اپنے رب کے نام کی، جو سب سے بڑا۔ |
74 |
|
سو میں قَسم کھاتا ہوں تارے ڈوبنے کی، |
75 |
|
اور یہ قَسم ہے اگر سمجھو تو بڑی قسم، |
76 |
|
بیشک یہ قرآن ہے عزت والا، |
77 |
|
لِکھا چھُپی (محفوظ) کتاب میں، |
78 |
|
اس کو وہی چھوتے ہیں جو پاک بنے ہیں، |
79 |
|
اُتارا ہے جہان کے صاحب سے۔ |
80 |
|
اب کیا اس بات میں تم سستی کرتے ہو؟ |
81 |
|
اور اپنا حصہ یہی لیتے ہو کہ تم جھٹلاتے ہو، |
82 |
|
پھر کیوں نہ جس وقت جان پہنچے حلق کو، |
83 |
|
اور تم اس وقت دیکھتے ہو، |
84 |
|
اور ہم اس کے پاس ہیں تم سے زیادہ، پر تم نہیں دیکھتے۔ |
85 |
|
پھر کیوں اگر تم نہیں کسی کے حکم میں، |
86 |
|
کیوں نہیں پھیر لیتے اس کو اگر ہو تم سچے۔ |
87 |
|
سو جو اگر وہ ہوا پاس والوں (مقربین) میں، |
88 |
|
تو راحت ہے اور روزی ہے اور باغ نعمت کا۔ |
89 |
|
اور جو اگر وہ ہوا داہنے والوں (اصحاب الیمین) میں |
90 |
|
تو سلامتی پہنچے تجھ کو داہنے والوں سے۔ |
91 |
|
اور جو اگر وہ ہوا جھٹلانے والوں بہکوں (گمراہوں) میں، |
92 |
|
تو مہمانی ہے جلتا (کھولتا) پانی، |
93 |
|
اور پیٹھانا (پہنچان) آگ میں۔ |
94 |
|
بیشک یہ باتیں یہی ہے لائق یقین کے۔ |
95 |
|
سو بول پاکی (تسبیح کر) اپنے رب کے نام سے، جو سب سے بڑا۔ *********** |
96 |
© Copy Rights:Zahid Javed Rana, Abid Javed Rana,Lahore, PakistanEnail: cmaj37@gmail.com |
|
Visits wef Apr 2024 |