Quran Urdu Translation

Surah Al Hajj

Translation by Fateh Muhammad Jalundhari

شروع اﷲ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا (ہے)۔


لوگو ! اپنے پروردگار سے ڈرو کہ

قیامت کا زلزلہ ایک حادثہ عظیم ہو گا ‏

1

(اے مخاطب) جس دن تو اسکو دیکھے گا (اس دن یہ حال ہوگا کہ) تمام دودھ پلانے والی عورتیں اپنے بچوں کو بھول جائیں  گی

اور تمام حمل والیوں کے حمل گر پڑیں گے ‏

اور لوگ تجھ کو متوالے نظر آئیں گے مگر وہ متوالے نہیں بےشک خدا کا عذاب بڑا سخت ہے ‏

2

اور بعض لوگ ایسے ہیں جو خدا (کی شان) میں علم (و دانش) کے بغیر جھگڑتے ہیں

اور ہر شیطان سرکش پیروی کرتے ہیں ‏

3

جس کے بارے میں لکھ دیا گیا ہے کہ جو اسے دوست رکھے گا تو وہ اسے گمراہ کر دے گا

اور دوزخ کے عذاب کا راستہ دکھائے گا ‏

4

لوگو! اگر تم کو مرنے کے بعد جی اٹھنے میں کچھ شک ہو تو ہم نے تم کو (پہلی بار بھی تو) پیدا کیا تھا (یعنی ابتدا میں) مٹی سے

پھر اس سے نطفہ بنا کر پھر اس سے خون کا لوتھڑا بنا کر

پھر اس سے بوٹی بنا کر جس کی بناوٹ کامل بھی ہوتی ہے اور ناقص بھی تاکہ تم پر (اپنی خالقیت) ظاہر کر دیں

اور ہم جس کو چاہتے ہیں ایک معیاد مقرر تک پیٹ میں ٹھہرائے رکھتے ہیں

پھر تم کو بچہ بنا کر نکالتے ہیں پھر تم جوانی کو پہنچتے ہو

اور بعض (قبل از پیری) مر جاتے ہیں

اور بعض (شیخ فانی ہو جاتے ہیں اور بڑھاپے کی) نہایت خراب عمر کی طرف لوٹائے جاتے ہیں

کہ بہت کچھ جاننے کے بعد  بالکل  بےعلم  ہو  جاتے  ہیں‏

اور (اے دیکھنے والے) تو دیکھتا ہے (کہ ایک وقت میں) زمین خشک (پڑی ہوتی ہے)

پھر  جب  ہم اس پر مینہ برساتے  ہیں تو وہ شاداب ہو جاتی ہے اور ابھرنے لگتی ہے اور طرح طرح کی بارونق چیزیں اگاتی ہے ‏

5

ان قدرتوں سے ظاہر ہے کہ خدا ہی (قاد رمطلق ہے جو) برحق ہے

اور یہ کہ وہ مردوں کو زندہ کر دیتا ہے اور یہ کہ وہ ہرچیز پر قدرت رکھتا ہے ‏

6

اور یہ کہ قیامت آنے والی ہے اس میں کچھ شک نہیں

اور یہ کہ خدا سب لوگوں کو جو قبروں میں جلا اٹھائے گا ‏

7

اور لوگوں میں کوئی ایسا بھی ہے جو خدا (کی شان)  میں بغیر علم  (و دانش) کے اور بغیر ہدایت کے اور بغیر کتاب روشن کے جھگڑتا ہے ‏

8

(اور تکبر سے) گردن موڑ لیتا (ہے) تاکہ (لوگوں کو) خدا کے راستے سے گمراہ کر دے

اس کے لئے دنیا میں ذلت ہے

اور قیامت کے دن ہم اسے عذاب (آتش) سوزاں کا مزہ چکھائیں گے ‏

9

(اے سرکش) یہ اس (کفر) کی سزا ہے جو تیرے ہاتھوں نے آگے بھیجا تھا

اور خدا اپنے بندوں پر ظلم کرنے والا نہیں ‏

10

اور لوگوں میں بعض ایسا بھی ہے جو کنارے پر (کھڑا ہو کر) خدا کی عبادت کرتا ہے

اگر اسکو کوئی (دنیاوی) فائدہ پہنچے تو اس کے سبب مطمئن ہو جائے

اور اگر کوئی آفت پڑے تو منہ کے بل لوٹ جائے (یعنی پھر کافر ہو جائے)

اس نے دنیا میں بھی نقصان اٹھایا اور آخرت میں بھی

یہی تو نقصان صریح ہے ‏

11

یہ خدا کے سوا ایسی چیز کو پکارتا ہے جو نہ اسے نقصان پہنچائے اور نہ فائدہ دے سکے

یہی تو پرلے درجے کی گمراہی ہے ‏

12

(بلکہ) ایسے شخص کو پکارتا ہے جس کا نقصان فائدے سے زیادہ قریب ہے

ایسا دوست بھی برا اور ایسا ہم صحبت بھی برا ‏

13

جو لوگ  ایمان  لائے اور عمل نیک کرتے رہے خدا  ان کو بہشتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں چل رہی ہیں‏

کچھ شک نہیں کہ خدا جو چاہتا ہے کرتا ہے ‏

14

جو شخص یہ گمان کرتا ہے کہ خدا اس کو دنیا اور آخرت میں مدد نہیں دے گا

تو اس کو چاہیے کہ اوپر کی طرف (یعنی اپنے گھر کی چھت میں) ایک رسی باندھے پھر (اس سے اپنا) گلا گھونٹ لے ‏

پھر دیکھے کہ آیا یہ تدبیر اس کے غصے کو دور کردیتی ہے ‏

15

اور اسی طرح ہم نے اس قرآن کو اتارا ہے (جس کی تمام) باتیں کھلی ہوئی (ہیں)

اور یہ (یاد رکھو) کہ جس کو خدا چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے ‏

16

جو لوگ مومن (یعنی مسلمان) ہیں اور جو یہودی ہیں اور ستارہ پرست اور عیسائی اور مجوسی اور مشرک

خدا ان (سب) میں قیامت کے دن فیصلہ کر دے گا

بےشک خدا ہر چیزسے باخبر ہے ‏

17

کیا تم نے نہیں دیکھا کہ جو (مخلوق)  آسمانوں میں ہے اور جو زمین میں ہے  

اور سورج  اورچاند اور ستارے اور پہاڑ اور درخت اور چار پائے اور بہت سے انسان خدا کو سجدہ کرتے ہیں

اور بہت سے ایسے ہیں جن پر عذاب ثابت ہو چکا ہے

اور جس شخص کو خدا ذلیل کرے اس کو کوئی عزت دینے والا نہیں

بےشک خدا جو چاہتا ہے کرتا ہے ‏

18

یہ دو (فریق) ایک دوسرے کے دشمن اپنے پروردگار (کے بارے) میں جھگڑتے ہیں

تو جو کافر ہیں ان کے لئے آگ کے کپڑے قطع کئے جائیں گے

(اور) ان کے سروں پر جلتا ہوا پانی ڈالا جائے گا ‏

19

اس سے ان کے پیٹ میں اندر کی چیزیں اور کھالیں گل جائیں گی ‏

20

اور ان (کے مارنے ٹھوکنے) کے لئے لوہے کے ہتھوڑے ہوں گے ‏

21

جب وہ چاہیں گے کہ اس رنج (و تکلیف کی وجہ) سے دوزخ سے نکل جائیں تو پھر اسی میں لوٹا دیے جائیں گے

اور (کہا جائے گا کہ) جلنے کے عذاب کا مزہ چکھتے رہو ‏

22

جو لوگ ایمان  لائے  اور عمل نیک کرتے  رہے خدا  ان کو بہشتوں میں داخل کر دے گا جن کے تلے نہریں بہہ رہی ہیں‏

وہاں ان کو سونے کے کنگن پہنائے جائیں گے اور موتی

اور وہاں ان کا لباس ریشمی ہوگا ‏

23

اور ان کو پاکیزہ کلام کی ہدایت کی گئی اور (خدائے) حمید کی راہ بتائی گئی ‏

24

جو لوگ کافر ہیں اور (لوگوں کو)  خدا کے راستے سے اور مسجد محترم سے

جسے  ہم  نے  لوگوں کے لئے یکساں (عبادت گاہ) بنایا ہے روکتے ہیں خواہ وہاں کے رہنے والے ہوں یا باہر سے آنے والے‏

اور جو اس میں شرارت سے کجروی (وکفر) کرنا چاہے اس کو ہم درد دینے والے عذاب کا مزا چکھائیں گے

25

جب ہم نے ابراہیم کے لئے خانہ کعبہ کو مقام مقرر کیا (اور ارشاد فرمایا) کہ

میرے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ کیجیئو

اور طواف کرنے والوں اور قیام کرنے والوں اور رکوع کرنے والوں (اور)  سجدہ کرنے والوں کے لئے  میرے  گھر  کو  صاف  رکھا  کرو

26

اور لوگوں میں حج کے لئے ندا کردو  کہ  تمہاری طرف  پیدل اور دبلے دبلے اونٹوں پر

جو دور (دراز) راستوں سے چلے آتے ہوں (سوار ہو کر) چلے آئیں ‏

27

تاکہ اپنے فائدے کے کاموں کے لئے حاضر ہوں

اور (قربانی کے) ایام معلوم میں چہار پایاں مویشی (کے ذبح کے وقت) جو خدا نے ان کو دیے ہیں ان پر  خدا  کا  نام لیں‏

اس میں سے تم بھی کھاؤ اور فقیر درماندہ کو بھی کھلاؤ ‏

28

پھر چاہے کہ  لوگ اپنا میل کچیل دور  کریں  اور نذریں پوری کریں اور خانہ قدیم (یعنی بیت اللہ) کا طواف کریں ‏

29

یہ (ہمارا حکم ہے)

اور جو شخص ادب کی چیزوں کی جو خدا نے مقرر کی ہیں عظمت رکھے  تو  یہ  پروردگار کے نزدیک اس کے حق  میں  بہتر ہے ‏

اور تمہارے لئے مویشی حلال کر دیے گئے ہیں سوا انکے جو تمہیں پڑھ کر سنائے جاتے ہیں

تو بتوں کی پلیدی سے بچو اور جھوٹی بات سے اجتناب کرو ‏

30

صرف ایک خدا کے ہو کر اور اسکے ساتھ شریک نہ ٹھہرا کر

اور جو شخص (کسی کو) خدا کے ساتھ شریک مقرر کرے تو وہ گویا ایسا ہے جیسے آسمان سے گر پڑے

پھر اس کو پرندے اچک لے جائیں یا ہوا کسی دور جگہ اڑا کر پھینک دے ‏

31

یہ (ہمارا حکم ہے)

اور جو شخص ادب کی چیزوں کی  جو  خدا  نے  مقرر  کی  ہیں عظمت رکھے تو یہ (فعل) دلوں کی پرہیز گاری میں سے ہے

32

ان میں ایک وقت مقرر تک تمہارے لئے فائدے ہیں پھر ان کو خانہ قدیم (یعنی بیت اللہ) تک پہنچنا (اور ذبح ہونا) ہے

33

اور ہم نے ہر ایک امت کے لئے قربانی کا طریق مقرر کر دیا ہے

تاکہ جو مویشی چارپائے خدا نے انکو دئیے ہیں (انکے ذبح کرنے کے وقت) ان پر خدا کا نام لیں

سو تمہارا ایک ہی معبود ہے تو اسی کے فرمانبردار ہو جاؤ

اور عاجزی کرنے والوں کو خوشخبری سنا دو ‏

34

یہ وہ لوگ ہیں کہ جب خدا کا نام لیا جاتا ہے تو ان کے دل ڈر جاتے ہیں اور (جب) ان پر مصیبت پڑتی ہے تو صبر کرتے ہیں

اور نماز آداب سے پڑھتے ہیں اور جو (مال) ہم نے انکو عطا فرمایا ہے اس میں سے (نیک کاموں میں) خرچ کرتے ہیں ‏

35

اور قربانی کے اونٹوں کو بھی ہم نے تمہارے لئے شعائر خدا  مقرر  کیا  ہے  ان میں تمہارے لئے فائدے ہیں

تو (قربانی کرنے کے وقت) قطار باندھ کر ان پر خدا کا نام لو

جب پہلو کے بل گر پڑیں تو ان میں سے کھاؤ اور قناعت سے بیٹھ رہنے والوں اور سوال کرنے والوں کو بھی کھلاؤ

اس طرح ہم نے ان کو تمہارے زیر فرمان کر دیا ہے تاکہ تم شکر کرو ‏

36

خدا تک نہ ان کا گوشت پہنچتا ہے اور نہ خون بلکہ اس تک تمہاری پرہیزگاری پہنچتی ہے

اسی طرح خدا نے ان کو تمہارا مسخر کر دیا ہے تاکہ اس بات کے بدلے کہ اس نے تم کو ہدایت بخشی ہے اسے بزرگی سے یاد کرو‏

اور (اے پیغمبر) نیکو کاروں کو خوشخبری سنا دو ‏

37

خدا تو مومنوں سے ان کے دشمنوں کو ہٹاتارہتا ہے۔

بےشک خدا کسی خیانت کرنے والے اور کفران نعمت کرنے والے کو دوست نہیں رکھتا ‏

38

جن مسلمانوں سے (خواہ مخواہ)  لڑائی کی جاتی ہے انکواجازت ہے (کہ وہ بھی لڑیں) کیونکہ ان پر ظلم ہو رہا ہے

اور خدا (انکی مدد کرے گا وہ) یقینا انکی مدد پر قادر ہے ‏

39

یہ وہ لوگ ہیں کہ اپنے گھروں سے ناحق نکال دئیے گئے (انہوں نے کچھ قصور نہیں کی) ہاں یہ کہتے ہیں کہ ہمارا پروردگار خدا ہے

اور اگر خدا لوگوں کو ایک دوسرے سے نہ ہٹاتا رہتا

تو (راہبوں کے) صومعہ اور (عیسائیوں کے) گرجے اور یہودیوں کے عبادت خانے اور مسلمانوں کی مسجدیں

جن میں خدا کا بہت سا ذکر کیا جاتا ہے ویران ہو چکی ہوتیں

اور جو شخص خدا کی مدد کرتا ہے خدا اس کی ضرور مدد کرتا ہے

بےشک خدا توانا اور غالب ہے ‏

40

یہ وہ  لوگ  ہیں  کہ  اگر ہم ان کو ملک میں دسترس دیں تو نماز پڑھیں اور زکوۃ ادا کریں

اور نیک کام کرنے کا حکم دیں اور برے کاموں سے منع کریں

اور سب کاموں کا انجام خدا ہی کے اختیار میں ہے ‏

41

اور اگر یہ لوگ تم کو جھٹلاتے ہیں تو ان سے پہلے نوح علیہ السلام کی قوم بھی عاد اور ثمود کی قوم بھی  (اپنے پیغمبروں کو)  جھٹلا  چکے ہیں ‏

42

اور قوم ابراہیم اور قوم لوط ‏

43

اور مدین کے رہنے والے بھی

اور موسیٰ بھی تو جھٹلائے جاچکے ہیں لیکن میں کافروں کو مہلت دیتا رہا پھران کو پکڑ لیا

تو (دیکھ لو کہ) میرا عذاب کیسا (سخت) تھا ‏

44

اور بہت سی بستیاں ہیں کہ ہم نے ان کو تباہ کر ڈالا کہ وہ نافرمان تھیں

سو  وہ  اپنی چھتوں پر گری  پڑی  ہیں  اور (بہت سے)کنویں بےکار اور (بہت سے)محل ویران (پڑے ہیں )

45

کیا ان لوگوں نے ملک میں سیر نہیں کی

تاکہ ان کے دل (ایسے) ہوتے کہ ان سے سمجھ سکتے اور کان (ایسے) ہوتے کہ ان سے سن سکتے

بات یہ ہے کہ آنکھیں اندھی نہیں ہوتیں بلکہ دل جو سینوں میں ہیں (وہ) اندھے ہوتے ہیں ‏

46

اور (یہ لوگ) تم سے عذاب کے لئے جلدی کر رہے ہیں اور خدا اپنا وعدہ ہرگز خلاف نہیں کرے گا

اور بےشک تمہارے پروردگار کے نزدیک ایک روز تمہارے حساب کے رو سے ہزار برس  کے  برابر  ہے

47

اور بہت سی بستیاں ہیں کہ میں ان کو مہلت دیتا رہا اور وہ نافرمان تھیں پھر میں نے انکو پکڑلیا

اور میری ہی طرف لوٹ کر آنا ہے ‏

48

(اے پیغمبر) کہہ دو کہ لوگو! میں تم کو کھلم کھلا نصیحت کرنے والا ہوں ‏

49

تو جو لوگ ایمان لائے اور کام نیک کئے ان کے لئے بخشش اور آبرو کی روزی ہے ‏

50

اور جن لوگوں نے ہماری آیتوں میں  (اپنے زعم باطل میں) ہمیں عاجز کرنے کے لئے سعی کی وہ اہل دوزخ ہیں  

51

اور ہم نے تم سے پہلے کوئی رسول اور نبی نہیں بھیجا

مگر (اسکا یہ حال تھا کہ) جب وہ کوئی آرزو کرتا تھا تو شیطان اس کی آرزو میں (وسوسہ) ڈالتا  ہے ‏

جو وسوسہ شیطان ڈالتا خدا اس کو دور کر دیتا ہے ۔ پھر خدا اپنی آیتوں کو مضبوط کردیتا ہے

اور خدا علم والا اور حکمت والا ہے ‏

52

غرض (اس میں) یہ ہے کہ جو (وسوسہ) شیطان ڈالتا ہے

اس کو ان لوگوں کے لئے جن کے دلوں میں بیماری ہے اور جن کے دل سخت  ہیں  ذریعہ آزمائش ٹھیرائے ‏

بےشک ظالم پرلے درجے کی مخالفت میں ہیں ‏

53

اور یہ بھی غرض ہے کہ جن لوگوں کو علم عطا ہوا ہے  وہ  جان لیں کہ وہ (یعنی وحی) تمہارے پروردگار کی طرف سے حق ہے ‏

تو وہ اس پر ایمان لائیں اور انکے دل خدا کے آگے عاجزی کریں

اور جو لوگ ایمان لائے ہیں خدا ان کو سیدھے راستے کی طرف ہدایت کرتا ہے ‏

54

اور کافر لوگ ہمیشہ اس سے شک میں رہیں گے یہاں تک کہ قیامت ان پر ناگہاں آجائے ‏

یا ایک نامبارک دن کا عذاب ان پر آواقع ہو ‏

55

اس روز بادشاہی خدا ہی کی ہو گی (اور) وہ ان میں فیصلہ کر دے گا

تو جو لوگ ایمان لائے اور عمل نیک کرتے رہے وہ نعمت کے باغوں میں ہوں گے ‏

56

اور جو کافر ہوئے اور ہماری آیتوں کو جھٹلاتے رہے ان کے لئے ذلیل کرنے والا عذاب ہو گا ‏‏

57

اور جن لوگوں نے خدا کی راہ میں ہجرت کی پھر مارے گئے یا مرگئے ان کو خدا اچھی روزی دے گا‏

اور بیشک خدا سب سے بہتر رزق دینے والا ہے ‏

58

وہ ان کو ایسے مقام سے داخل کرے گا جسے وہ پسند کریں گے

اور خدا تو جاننے والا (اور) بردبار ہے ‏

59

یہ (بات خدا کے ہاں ٹھہر چکی ہے)

اور جو شخص  (کسی کو)  اتنی ہی ایذا دےجتنی ایذا اسکو دی گئی پھر اس شخص پر زیادتی کی جائے تو خدا اسکی مدد کرے گا‏

بیشک خدا معاف کرنے والا (اور) بخشنے والا ہے ‏

60

یہ اس لئے کہ خدا رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے

اور خدا تو سننے والا اور دیکھنے والا ہے ‏

61

یہ اس لئے کہ خدا ہی برحق ہے اور جس چیز کو (کافر) خدا کے سوا پکارتے ہیں وہ باطل ہے

اور اس لئے کہ خدا رفیع الشان اور بڑا ہے ‏

62

کیا تم نہیں دیکھتے کہ خدا آسمان سے مینہ برساتا ہے تو زمین سرسبز ہو جاتی ہے؟

بےشک خدا باریک بین اور خبردار ہے ‏

63

جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے اسی کا ہے

اور بےشک خدا بےنیاز اور قابل ستائش ہے ‏

64

کیا تم نہیں دیکھتے کہ جتنی چیزیں زمین میں ہیں (سب) خدا نے تمہارے زیر فرمان کر رکھی ہیں؟

اور کشتیاں (بھی) اسی کے حکم سے دریا میں چلتی ہیں

اور وہ آسمان کو تھامے رہتا ہے کہ زمین پر (نہ) گر پڑے مگر اسکے حکم سے

بیشک خدا لوگوں پر نہایت شفقت کرنے والا مہربان ہے ‏

65

اور وہی تو ہے جس نے تم کو حیات بخشی پھر تم کو مارتا ہے پھر تمہیں زندہ بھی کرے گا۔

اور انسان تو بڑا ناشکرا ہے ‏

66

ہم نے ہر ایک امت کے لئے ایک شریعت مقرر کر دی جس پر وہ چلتے ہیں

تو یہ لوگ تم سے اس امر میں جھگڑا نہ کریں

اور تم (لوگوں کو) اپنے پروردگار کی طرف بلاتے رہو بےشک تم سیدھے راستے پر ہو ‏

67

اگر یہ تم سے جھگڑا کریں تو کہہ دو کہ جو عمل تم کرتے ہو خدا ان سے خوب واقف ہے ‏

68

جن باتوں میں تم اختلاف کرتے ہو خدا قیامت کے روز ان کا فیصلہ کر دے گا ‏

69

کیا تم نہیں جانتے کہ جو کچھ آسمان اور زمین میں ہے خدا اس کو جانتا ہے؟

یہ (سب کچھ) کتاب میں (لکھا ہو) ہے

بےشک یہ سب خدا کو آسان ہے ‏

70

اور (یہ لوگ)  خدا کے سوا ایسی چیزوں کی عبادت کرتے ہیں جن کی اس نے کوئی سند نازل نہیں فرمائی

اور نہ ان کے پاس اس کی کوئی دلیل ہے

اور ظالموں کا کوئی مددگار نہیں ہو گا ‏

71

اور جب ان کو ہماری آیتیں پڑھ کر سنائی جاتی ہیں

تو (ان کی شکل بگڑ جاتی ہے اور) تم ان کے چہروں پر صاف طور پر ناخوشی کے (آثار)  دیکھتے ہو

قریب ہوتے ہیں کہ جو لوگ انکو ہماری آیتیں پڑھ کر سناتے ہیں ان پر حملہ کر دیں

کہہ دو کہ میں تم کو اس سے بھی بری چیز بتاؤں؟

وہ دوزخ کی آگ ہے جس کا خدا نے کافروں سے وعدہ کیا ہے

اور (وہ) برا ٹھکانا ہے ‏

72

لوگو! ایک مثال بیان کی جاتی ہے اس کو غور سے سنو کہ

جن لوگوں کو خدا کے سوا پکارتے ہو وہ ایک مکھی بھی نہیں بنا سکتے اگرچہ اس کے لئے سب مجتمع  ہو جائیں ‏

اور اگر ان سے کوئی مکھی چھین کر لے جائے تو اسے اس سے چھڑا نہیں سکتے

طالب اور مطلوب (یعنی عابد اور معبود دونوں) گئے گزرے ہیں ‏

73

ان لوگوں نے خدا کی قدر جیسی کرنی چاہیے تھی نہیں کی

کچھ شک نہیں کہ خدا زبردست اور غالب ہے ‏

74

خدا فرشتوں میں سے پیغام پہنچانے والے منتخب کرلیتا ہے اور انسانوں میں سے بھی

بےشک خدا سننے والا (اور) دیکھنے والا ہے ‏

75

جو ان کے آگے ہے اور جو ان کے پیچھے ہے وہ اس سے واقف ہے

اور سب کاموں کا رجوع خدا ہی کی طرف ہے ‏

76

مومنو! رکوع کرتے اور سجدے کرتے اور اپنے پروردگار کی عبادت کرتے رہو

اور نیک کام کرو تاکہ فلاح پاؤ ‏

77

اور خدا (کی راہ) میں جہاد کرو جیسا جہاد کرنے کا حق ہے

اس نے تم کو برگذیدہ کیا ہے اور تم پر دین (کی کسی بات) میں تنگی نہیں کی

(اور تمہارے لئے) تمہارے باپ ابراہیم کا دین (پسند کیا)

اسی نے پہلے (یعنی پہلی کتابوں میں) تمہارا نام مسلمان رکھا تھا  اور اس کتاب میں بھی  (وہی نام رکھا ہے تو جہاد کرو)

تاکہ پیغمبر تمہارے بارے میں شاہد ہوں اور تم لوگوں کے مقابلے میں شاہد ہو

اور نماز پڑھو اور زکوۃ دو اور خدا کے (دین کی رسی) کو پکڑے رہو وہی تمہارا دوست ہے

اور خوب دوست اور خوب مددگار ہے ‏

***********

78


© Copy Rights:

Zahid Javed Rana, Abid Javed Rana,

Lahore, Pakistan

Visits wef Apr 2024 free web page counter