Quran Urdu Translation

Surah Al Qasas

Translation by Fateh Muhammad Jalundhari

شروع اﷲ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا (ہے)۔


طا سین میم

1

یہ کتاب روشن کی آیتیں ہیں ‏

2

(اے محمد) ہم تمہیں موسیٰ اور فرعون کے کچھ حالات مومن لوگوں کے سنانے کے لئے صحیح صحیح  سناتے  ہیں ‏

3

کہ فرعون نے ملک میں سر اٹھا رکھا تھا کہ فرعون نے ملک میں سر اٹھا رکھا تھا

ان میں سے ایک گروہ کو (یہاں تک) کمزور کر دیا تھا کہ ان کے بیٹوں کو ذبح کر ڈالتا اور انکی لڑکیوں کو زندہ رہنے دیتا

بےشک وہ مفسدوں میں تھا ‏

4

اور ہم چاہتے تھے کہ جو لوگ ملک میں کمزور کر دئیے گئے ہیں ان پر احسان کریں

اور ان کو پیشوا بنائیں اور انہیں (ملک کا) وارث کریں ‏

5

اور ملک میں ان کو قدرت دیں

اور فرعون اور ہامان اور ان کے لشکر کو وہ چیز دکھا دیں جس سے وہ ڈرتے تھے ‏

6

اور ہم نے موسیٰ کی ماں کی طرف وحی بھیجی کہ اس کو دودھ پلاؤ

جب تم کو اس کے بارے میں کچھ خوف پیدا ہو تو اسے دریا  میں ڈال دینا اور نہ تو خوف کرنا اور  نہ  رنج  کرنا‏

ہم اس کو تمہارے پاس واپس پہنچا دیں گے اور (پھر) اسے پیغمبر بنا دیں گے ‏

7

تو فرعون کے لوگوں نے اس کو اٹھا لیا اس لئے کہ  (نتیجہ یہ ہو نا تھا کہ) وہ ان کا دشمن اور (ان کے لئے موجب) غم ہو

بےشک فرعون اور ہامان اور ان کے لشکر چوک گئے ‏

8

اور فرعون کی بیوی نے کہا کہ (یہ) میری اور تمہاری (دونوں کی) آنکھوں کی ٹھنڈک ہے

اس کو قتل نہ کرنا شاید کہ یہ ہمیں فائدہ پہنچائے یا ہم اسے بیٹا بنا لیں

اور وہ (انجام سے) بےخبر تھے ‏

9

اور موسیٰ کی ماں کا دل بےصبر ہوگیا

اگر ہم ان کے دل کو مضبوط نہ کر دیتے تو قریب تھا کہ وہ اس (قصے) کو ظاہر کردیں

10

اور اس کی بہن سے کہا کہ اس کے پیچھے پیچھے چلی جا

تو وہ اسے دور سے دیکھتی رہی اور ان (لوگوں) کو کچھ خبر نہ تھی ‏

11

اور ہم نے پہلے ہی سے اس پر (دائیوں کے) دودھ حرام کر دئیے تھے

تو موسیٰ کی بہن نے کہا کہ

میں تمہیں ایسے گھر والے بتاؤں کہ تمہارے لئے اس  (بچے)  کو پالیں اور اس کی خیر خواہی  (سے پرورش) کریں ‏

12

تو ہم نے (اس طریق سے) ان کو ان کی ماں کے پاس واپس پہنچا دیا کہ ان کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں اور وہ غم نہ  کھائیں‏

اور معلوم کریں کہ خدا کا وعدہ سچا ہے لیکن یہ اکثر نہیں جانتے ‏

13

اور جب موسیٰ جوانی کو پہنچے اور بھرپور (جوان) ہوگئے تو ہم نے ان کو حکمت اور علم عنایت کیا

اور ہم نیکوکاروں کو ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیں ‏

14

اور وہ ایسے وقت شہر میں داخل ہوئے کہ وہاں کے باشندے بےخبر ہو رہے تھے تو دیکھا کہ وہاں دو شخص لڑ رہے ہیں

ایک تو موسیٰ کی قوم کا ہے اور دوسرا ان کے دشمنوں میں سے

تو  جو شخص  ان کی قوم  میں  سے  تھا  اس نے  دوسرے شخص  کے مقابلے میں جو موسیٰ کے دشمنوں میں سے تھا موسیٰ سے مدد طلب کی‏

تو انہوں نے اسکو مکا مارا اور اس کا کام تمام کر دیا

کہنے لگے کہ یہ کام تو (اغوائے) شیطان سے ہوا بےشک وہ (انسان کا) دشمن اور صریح بہکانے والا ہے ‏

15

بولے کہ اے پروردگار میں نے اپنے آپ پر ظلم کیا تو مجھے بخش دے

تو خدا نے انکو بخش دیا

بےشک وہ بخشنے والا مہربان ہے ‏

16

کہنے لگے کہ اے پروردگار تو نے جو مجھ پر مہربانی فرمائی ہے میں (آئندہ) کبھی  گنہگاروں  کا مددگار نہ  بنوں گا ‏

17

الغرض صبح کے وقت شہر میں ڈرتے ڈرتے داخل ہوئے کہ دیکھیں (کیا ہوتا ہے)

تو ناگہاں وہی شخص جس نے کل ان سے مدد مانگی تھی پھر ان کو پکار رہا ہے

موسیٰ نے اس سے کہا کہ تو تو صریح گمراہ ہے ‏

18

جب موسیٰ نے ارادہ کیا کہ اس شخص کو جو ان دونوں کا دشمن تھا پکڑلیں

تو وہ (یعنی موسیٰ کی قوم کا آدمی) بول اٹھا کہ جس طرح تم نے کل ایک شخص کو مار ڈالا تھا (اسی طرح) چاہتے ہو کہ مجھے بھی مار ڈالو !

تم تو یہی چاہتے ہو کہ ملک میں ظلم و ستم کرتے پھرو اور یہ نہیں چاہتے کہ نیکو کاروں میں ہو ‏

19

اور ایک شخص شہر کی پرلی طرف سے دوڑتا ہوا آیا

اور بولا کہ موسیٰ (شہر کے) رئیس تمہارے بارے میں صلاحیں(سازش) کرتے ہیں کہ تم کو مار ڈالیں سو تم یہاں سے نکل جاؤ ‏

میں تمہارا خیر خواہ ہوں ‏

20

موسیٰ وہاں سے ڈرتے ڈرتے نکل کھڑے ہوئے کہ دیکھیں (کیا ہوتا ہے اور)

دعا کرنے لگے کہ اے پروردگار مجھے ظالم لوگوں سے نجات دے ‏

21

اور جب مدین کی طرف رخ کیا تو کہنے لگے

امید ہے کہ میرا پروردگار مجھے سیدھا راستہ بتائے ‏

22

جب مدین کے پانی (کے مقام) پر پہنچے تو دیکھا کہ لوگ جمع  ہو رہے (اور اپنے چارپایوں کو)پانی پلا رہے ہیں ‏

اور دیکھا کہ انکے ایک طرف دو عورتیں (اپنی بکریوں کو) روکے کھڑی ہیں

موسیٰ نے (ان سے کہ) تمہارا کام کیا ہے؟

وہ بولیں کہ جب تک چرواہے (اپنے چارپایوں کو) نہ لے جائیں ہم پانی نہیں پلا سکتے اور ہمارے والد بڑی عمر کے بوڑھے ہیں ‏

23

تو موسیٰ نے ان کے لئے (بکریوں کو) پانی پلا دیا پھر سائے کی طرف چلے گئے اور کہنے لگے کہ

پروردگار میں محتاج ہوں کہ تو مجھ پر اپنی نعمت نازل فرمائے ‏

24

(تھوڑی دیر کے بعد) ان میں سے ایک عورت جو شرماتی اور لجاتی چلی آتی تھی موسیٰ کے پاس آئی

(اور) کہنے لگی کہ تم کو میرے والد بلاتے ہیں کہ تم نے جو ہمارے لئے پانی پلایا تھا اس کی تم کو اجرت دیں

جب وہ انکے پاس گئے اور ان سے (اپنا) ماجرا بیان کیا تو انہوں نے کہا کہ کچھ خوف نہ کرو

تم ظالم لوگوں سے بچ آئے ہو ‏

25

ایک لڑکی بولی ابا ان کو نوکر رکھ لیجئے

کیونکہ بہتر نوکر جو آپ رکھیں وہ ہے (جو) توانا اور امانتدار (ہو)

26

انہوں نے (موسی سے) کہا کہ

میں چاہتا ہوں کہ اپنی ان دونوں بیٹیوں میں سے ایک تم سے بیاہ دوں اس (عہد) پر کہ تم آٹھ برس میری خدمت کرو‏

اور اگر دس سال پورے کردو تو وہ تمہاری طرف سے (احسان ہے)

اور میں تم پر تکلیف ڈالنی نہیں چاہتا

تم مجھے انشاء اللہ نیک لوگوں میں پاؤ گے ‏

27

(موسیٰ نے) کہا مجھ میں آپ میں یہ (عہد پختہ ہو)

میں جونسی مدت (چاہوں) پوری کر دوں پھر مجھ پر کوئی زیادتی نہ ہو

اور ہم جو معاہدہ کرتے ہیں خدا اس کا گواہ ہے ‏

28

جب موسیٰ نے مدت پوری کردی اور اپنے گھر والوںکو لے کر چلے تو طور کی طرف سے آگ دکھائی دی

تو اپنے گھر والوں سے کہنے لگے کہ (تم یہاں) ٹھہرو مجھے آگ نظر آئی ہے

شاید میں وہاں سے (راستہ کا) کچھ پتہ لاؤں یا آگ کا انگارہ لے آؤں تاکہ تم تاپو ‏

29

جب اسکے پاس پہنچے تو میدان کے دائیں کنارے سے ایک مبارک جگہ میں ایک درخت میں سے آواز آئی

کہ موسیٰ میں تو خدائے رب العالمین ہوں ‏

30

اور یہ کہ اپنی لاٹھی ڈال دو

جب دیکھا کہ وہ حرکت کر رہی ہے گویا کہ وہ سانپ ہے تو پیٹھ پھیر کر چل دئیے اور پیچھے مڑ کر بھی نہ دیکھا

(ہم نے کہا کہ) موسیٰ آگے آؤ اور ڈرو مت تم امن پانے والوں میں ہو ‏

31

اپنا ہاتھ اپنے گریبان میں ڈالو تو بغیر کسی عیب کے سفید نکل آئے گا

اور خوف دور ہونے (کی وجہ) سے اپنے بازو کو اپنی طرف سکیڑ لو

یہ دو دلیلیں تمہارے پروردگار کی طرف سے ہیں (انکے ساتھ) فرعون اور اس کے درباریوں کے پاس (جاؤ)

کہ وہ نافرمان لوگ ہیں ‏

32

موسیٰ نے کہا کہ اے پروردگار ان کا ایک شخص میرے ہاتھ سے قتل ہو چکا ہے سو مجھے خوف ہے کہ وہ  (کہیں)  مجھ کو مار نہ ڈالیں ‏

33

اور ہارون (جو) میرا بھائی (ہے) اس کی زبان مجھ سے زیادہ فصیح ہے تو اس  کو  میرے  ساتھ  مددگار  بنا  کر بھیج کہ میری تصدیق کرے

مجھے خوف ہے کہ وہ لوگ میری تکذیب کریں گے ‏

34

(خدا نے) فرمایا ہم تمہارے بھائی سے تمہارے بازو کو مضبوط کریں گے اور تم دونوں کو غلبہ دیں گے تو ہماری نشانیوں کے سبب وہ تم تک پہنچ نہ سکیں گے

(اور) تم اور جنہوں نے تمہاری پیروی کی غالب رہو گے ‏

35

اور جب موسیٰ ان کے پاس ہماری کھلی نشانیاں لے کر آئے تو وہ کہنے لگے کہ یہ تو جادو ہے جو اس نےبنا  کھڑا  کیا  ہے‏

اور یہ (باتیں) ہم نے اپنے اگلے باپ دادا میں تو (کبھی) سنیں نہیں ‏

36

اور موسیٰ نے کہا کہ

میرا پروردگار اس شخص کو خوب جانتا ہے جو اسکی طرف سے حق لے کر آیا ہے اور جس کے لئے عاقبت کا گھر (یعنی بہشت) ہے

بےشک ظالم نجات نہیں پائیں گے ‏

37

اور فرعون نے کہا کہ اے اہل دربار میں تمہارا اپنے سوا کسی کو خدا نہیں جانتا

تو ہامان میرے لئے گارے کو آگ لگوا (کر اینٹیں پکوا) دو

پھر میرے لئے ایک (اونچ) محل بنوا دو تاکہ میں موسیٰ کے خدا کی طرف چڑھ جاؤں

اور میں تو اسے جھوٹا سمجھتا ہوں ‏

38

اور وہ اور اس کے لشکر ملک میں ناحق مغرور ہو رہے تھے

اور خیال کرتے تھے کہ وہ ہماری طرف لوٹ کر نہیں آئیں گے ‏

39

تو ہم نے ان کو اور ان کے لشکروں کو پکڑ لیا اور دریا میں ڈال دیا

سو دیکھ لو کہ ظالموں کا کیسا انجام ہوا ‏

40

اور ہم نے ان کو پیشوا بنایا تھا وہ (لوگوں کو) دوزخ کی طرف بلاتے تھے

اور قیامت کے دن انکی مدد نہیں کی جائے گی ‏

41

اور اس دنیا میں ہم نے ان کے پیچھے لعنت لگا دی

اور وہ قیامت کے روز بھی بدحالوں میں ہوں گے ‏

42

اور ہم نے پہلی امتوں کے ہلاک کرنے کے بعد موسیٰ کو کتاب دی

جو لوگوں کے لئے بصیرت اور ہدایت اور رحمت ہے تاکہ وہ نصیحت پکڑیں ‏

43

اور جب ہم نے موسیٰ کی طرف حکم بھیجا تو تم (طور کی) غرب کی طرف نہیں تھے

اور نہ (اس واقعے کے) دیکھنے والوں میں تھے ‏

44

لیکن ہم نے (موسیٰ کے بعد) کئی امتوں کو پیدا کیا پھر ان پر مدت طویل گزر گئی

اور نہ تم مدین کے رہنے والے تھے کہ ان کو ہماری آیتیں پڑھ پڑھ کر سناتے تھے

ہاں ہم ہی تو پیغمبر بھیجنے والے تھے ‏

45

اور نہ تم اس وقت جبکہ ہم نے (موسیٰ کو) آواز دی طور کے کنارے تھے

بلکہ (تمہارا بھیجا جانا) تمہارے پروردگار کی رحمت ہے

تاکہ تم ان لوگوں کو جن کے پاس تم سے پہلے کوئی ہدایت کرنے والا نہیں آیا ہدایت کرو

تاکہ وہ نصیحت پکڑیں ‏

46

اور (اے پیغمبر ہم نے تم کو اس لئے بھیجاہے کہ) ایسا نہ ہو کہ

اگر ان (اعمال) کے سبب جو ان کے ہاتھ آگے بھیج چکے ہیں ان پر کوئی مصیبت واقع ہو تو یہ کہنے لگیں کہ ‏

اے پروردگار تو نے ہماری طرف کوئی پیغمبر کیوں نہ بھیجا کہ ہم تیری آیتوں کی پیروی کرتے اور ایمان لانے والوں میں ہوتے؟ ‏

47

پھر جب ان کے پاس ہماری طرف سے حق آپہنچا  تو کہنے لگے کہ جیسی (نشانیاں) موسیٰ کو ملیں تھیں ویسی اس کو کیوں نہیں ملیں؟‏

کیا جو (نشانیاں) پہلے موسیٰ کو دی گئی تھیں انہوں نے ان سے کفر نہیں کیا؟

کہنے لگے کہ دونوں جادوگر (جادو) ہیں ایک دوسرے کے موافق

اور بولے کہ ہم سب سے منکر ہیں ‏

48

کہہ دو کہ اگر سچے  ہو تو  تم خدا کے پاس سے کوئی کتاب لے آؤ

جو ان  دونوں (کتابوں) سے بڑھ کر ہدایت کرنے والی ہو تاکہ میں بھی اسی کی پیروی کروں ‏

49

پھر اگر یہ تمہاری بات قبول نہ کریں تو جان لو کہ یہ صرف اپنی خواہشوں کی پیروی کرتے ہیں

اور اس سے زیادہ کون گمراہ ہوگا جو خدا کی ہدایت کو چھوڑ کر اپنی خواہش کے پیچھے چلے؟

بےشک خدا ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا ‏

50

اور ہم پے درپے ان لوگوں کے پاس (ہدایت کی) باتیں بھیجتے رہے ہیں تاکہ نصیحت پکڑیں ‏

51

جن لوگوں کو ہم نے اس سے پہلے کتاب دی تھی وہ اس پر ایمان لے آتے ہیں ‏

52

اور جب (قرآن) انکو پڑھ کر سنایا جاتا ہے تو کہتے ہیں کہ ہم اس پر ایمان لے آئے بیشک ہمارے پروردگار کی طرف سے برحق ہے

(اور) ہم تو اس سے پہلے کے حکم بردار ہیں ‏

53

ان لوگوں کو دگنا بدلہ دیا جائے گا

کیونکہ صبر کرتے رہے ہیں اور بھلائی کے ساتھ برائی کو دور کرتے ہیں

اور جو (مال) ہم نے انکو دیا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں ‏

54

اور جب بےہودہ باتیں سنتے ہیں تو اس سے منہ پھیر لیتے ہیں

اور کہتے ہیں کہ ہم کو ہمارے اعمال اور تم کو تمہارے اعمال تم کو

سلام ہم جاہلوں کے خواستگار نہیں ہیں ‏

55

(اے محمد) تم جس کو دوست رکھتے ہو اسے ہدایت نہیں کر سکتے بلکہ خدا ہی جس  کو چاہتا  ہے ہدایت کرتا ہے ‏

اور وہ ہدایت پانے والوں کو خوب جانتا ہے ‏

56

اور کہتے ہیں کہ اگر ہم تمہارے ساتھ ہدایت کی پیروی کریں تو اپنے ملک سے اچک لئے جائیں

کیا ہم نے ان کو حرم میں جو امن کا مقام ہے جگہ نہیں دی

جہاں ہر قسم کے میوے پہنچائے جاتے  ہیں (اور یہ)  رزق ہماری طرف سے ہے؟ ‏

لیکن ان میں اکثر نہیں جانتے ‏

57

اور ہم نے بہت سی بستیوں کو ہلاک کر ڈالا جو اپنی (فراخی) معیشیت میں اترا رہے تھے

سو یہ ان کے مکانات ہیں جو انکے بعد آباد ہی نہیں ہوئے مگر بہت کم

اور ان کے پیچھے ہم ہی ان کے وارث ہوئے ‏

58

اور تمہارا پروردگار بستیوں کو ہلاک نہیں کیا کرتا  جب  تک  ان کے بڑے شہر میں پیغمبر نہ بھیج لے جو انکو ہماری آیتیں پڑھ پڑھ کر سنائے‏

اور ہم بستیوں کو ہلاک نہیں کیا کرتے مگر اس حالت میں کہ وہاں کے باشندے ظالم ہوں ‏

59

اور جو چیز تم کو دی گئی ہے وہ دنیا کی زندگی کا فائدہ اور اس کی زینت ہے

اور جو خدا کے پاس ہے وہ بہتر اور باقی رہنے والی ہے

کیا تم سمجھتے نہیں ؟ ‏

60

بھلا جس شخص سے ہم نے نیک وعدہ کیا اور اس نے اسے حاصل کر لیا

تو کیا وہ اس شخص کا سا ہے جس کو ہم نے دنیا کی زندگی کے فائدے سے بہرہ مند کیا؟

پھر وہ قیامت کے روز ان لوگوں میں ہو جو (ہمارے روبرو) حاضر کئے جائیں گے ‏

61

اور جس روز خدا انکو پکارے گا اور کہے گا کہ میرے وہ شریک کہاں ہیں جن کا تم کو دعوی تھا؟ ‏

62

تو جن لوگوں پر (عذاب کا) حکم ثابت ہو چکا ہوگا وہ کہیں گے کہ

مارے پروردگار یہ وہ لوگ ہیں جن کو ہم نے گمراہ کیا تھا (اور) جس طرح ہم خود گمراہ  ہوئے تھے  اسی طرح ان کو گمراہ کیا تھا ‏

(اب) ہم تیری طرف (متوجہ ہو کر) ان سے بیزار ہوتے ہیں یہ ہمیں نہیں پوجتے تھے ‏

63

اور کہا جائے گا کہ اپنے شریکوں کو بلاؤ تو وہ انکو پکاریں گے اور وہ ان کو جواب نہ دے سکیں گے اور (جب) عذاب کو دیکھ لیں گے

(تو تمنا کریں گے کہ) کاش وہ ہدایت یاب ہوتے ‏

64

اور جس روز (خدا) ان کو پکارے گا اور کہے گا کہ تم نے پیغمبروں کو کیا جواب دیا؟ ‏

65

تو وہ اس روز خبروں سے اندھے ہوجائیں گے اور آپس میں کچھ بھی نہ پوچھ سکیں گے ‏

66

لیکن جس نے توبہ کی اور ایمان لایا اور عمل نیک کیے تو امید ہے کہ وہ نجات پانے والوں میں ہو ‏‏

67

اور تمہارا پروردگار جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے اور (جسے چاہتا ہے) برگزیدہ کر لیتا ہے انکو اس کا اختیار نہیں ہے

یہ جو شرک کرتے ہیں خدا اس سے پاک و بالاتر ہے ‏

68

اور ان کے سینے جو کچھ مخفی کرتے ہیں اور جو یہ ظاہر کرتے ہیں تمہارا پروردگار اس کو جانتا ہے ‏

69

اور وہی خدا ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں

دنیا اور آخرت میں اسی کی تعریف ہے

اور اسی کا حکم اور اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے ‏

70

کہو بھلا دیکھو تو اگر خدا تم پر ہمیشہ قیامت کے دن تک رات (کی تاریکی) کئے  رہے  

تو  خدا  کے  سوا  کون  معبود  ہے  جو  تم  کو  روشنی  لادے؟

تو کیا تم سنتے نہیں ‏

71

کہو تو بھلا دیکھو تو  اگر خدا تم پر ہمیشہ روز قیامت تک دن  کئے  رہے  

تو خدا کے سوا کون معبود ہے کہ تم کو رات لادے جس میں تم آرام کرو؟‏

تو کیا تم دیکھتے نہیں؟ ‏

72

اور اس نے اپنی رحمت سے تمہارے لئے رات کو اور دن کو بنایا تاکہ تم اس میں آرام کرو اور (اس میں) اس کا فضل تلاش کرو

اور تاکہ شکر کرو ‏

73

اور جس دن وہ ان کو پکارے گا اور کہے گا کہ میرے وہ شریک جن کا تمہیں دعوی تھا کہاں گئے؟ ‏

74

اور ہم ہر ایک امت میں سے گواہ نکالیں گے پھر کہیں گے کہ اپنی دلیل پیش کرو

تو وہ جان لیں گے کہ سچ بات خدا کی ہے اور جو وہ افترا کیا کرتے تھے ان سے جاتا رہے گا ‏

75

قارون موسیٰ کی قوم میں سے تھا اور ان پر تعدی کرتا تھا

اور ہم نے اسکو اتنے خزانے دئیے تھے کہ ان کی کنجیاں ایک طاقتور جماعت کو اٹھانی مشکل ہوتیں

جب اس سے اس کی قوم نے کہا کہ اترائیے مت کہ خدا اترانے والوں کو پسند نہیں کرتا ‏

76

اور جو (مال) تم کو خدا نے عطا فرمایا ہے اس سے آخرت (کی بھلائی) طلب کیجئے

اور دنیا سے اپنا حصہ نہ بھلائیے اور جیسی خدا نے تم سے بھلائی کی ہے (ویسی) تم بھی (لوگوں سے) بھلائی کرو

اور ملک میں طالب فساد نہ ہو کیونکہ خدا فساد کرنے والوں کو دوست نہیں رکھتا ‏

77

بولا کہ یہ (مال) مجھے میری دانش (کے زور) سے ملا ہے

کیا اس کو معلوم نہیں کہ خدا نے اس سے پہلے بہت سی امتیں جو اس سے قوت میں بڑھ کر اور جمعیت میں بیشتر تھیں ہلاک کر ڈالی تھیں؟‏

اور گنہگاروں سے ان کے گناہوں کے بارے میں پوچھا نہیں جائے گا ‏

78

تو (ایک روز) قارون (بڑی) آرائش (ٹھاٹھ) سے اپنی قوم کے سامنے نکلا

جو لوگ دنیا کی زندگی کے طالب تھے کہنے لگے کہ

جیسا (مال و متاع) قارون کو ملا ہے کاش (ایسا ہی) ہمیں بھی ملے وہ تو بڑا ہی صاحب نصیب ہے ‏

79

اور جن لوگوں کو علم دیا گیا تھا وہ کہنے لگے کہ تم پر افسوس

مومنوں اور نیکوکاروں کے لئے (جو) ثواب خدا (کے ہاں تیار ہے وہ) کہیں بہتر ہے  اور  وہ  صرف  صبر کرنے  والوں کو ہی ملے  گا

80

پس ہم نے قارون کو اور اس کے گھر کو زمین میں دھنسا دیا

تو خدا کے سوا کوئی جماعت اس کی مددگار نہ ہو سکی اور نہ وہ بدلا لے سکا ‏

81

اور وہ لوگ جو کل اس کے رتبے کی تمنا کرتے تھے صبح کو کہنے لگے

ہائے شامت خدا ہی تو اپنے بندوں میں سے جس کے لئے چاہتا ہے رزق فراخ کردیتا ہے اور (جس کے لئے چاہتا ہے) تنگ کر دیتا ہے‏

اگر خدا ہم پر احسان نہ کرتا تو ہمیں بھی دھنسا دیتا

ہائے خرابی کافر نجات نہیں پاسکتے ‏

82

وہ  (جو) آخرت کا گھر (ہے) ہم نے اسے ان لوگوں کے لئے (تیار) کر رکھا ہے جو ملک میں ظلم اور فساد کا ارادہ نہیں کرتے‏

اور انجام (نیک) تو پرہیز گاروں ہی کا ہے ‏

83

جو شخص نیکی لے کر آئے گا اس کے لئے اس سے بہتر (صلہ موجود) ہے

اور جو برائی لائے گا تو جن لوگوں نے برے کام کئے  انکو بدلا بھی اسی طرح کا ملے گا جس طرح کے وہ کام کرتے تھے

84

(اے پیغمبر) جس (خد) نے تم پر قرآن (کے احکام) کو فرض کیا ہے وہ تمہیں باز گشت کی جگہ لوٹا دے گا

کہہ دو کہ میرا پروردگار اس شخص کو بھی خوب جانتا ہے جوہدایت لے کر آیا اور (اسکو بھی) جو صریح گمراہی میں ہے

85

اور تمہیں امید نہ تھی کہ تم پر یہ کتاب نازل کی جائے گی مگر تمہارے پروردگار کی مہربانی سے (نازل ہوئی)

تو تم ہرگز کافروں کے مددگار نہ ہونا ‏

86

اور وہ تمہیں خدا کی آیتوں (کی تبلیغ) سے بعد اس کے کہ وہ تم پر نازل ہو چکی ہیں روک نہ دیں

اور اپنے پروردگار کو پکارتے رہو اور مشرکوں میں ہرگز نہ ہو جائیو ‏

87

اور خدا کے ساتھ کسی اور کو معبود (سمجھ کر) نہ پکارنا

اس کے سوا کوئی معبود نہیں

اس کی ذات (پاک) کے سوا ہرچیز فنا ہونے والی ہے

اسی کا حکم ہے اور اسی کی طرف تم کو لوٹ کر جانا ہے ‏

***********

88


© Copy Rights:

Zahid Javed Rana, Abid Javed Rana,

Lahore, Pakistan

Visits wef Apr 2024 free web page counter