Quran Urdu Translation

Surah Saad

Translation by Fateh Muhammad Jalundhari

شروع اﷲ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا (ہے)۔


ص

قسم ہے قرآن کی جو نصیحت دینے والا ہے (کہ تم حق پر ہو)

1

‏ مگر جو لوگ کافر ہیں وہ غرور اور مخالفت میں ہیں ‏

2

ہم نے ان سے پہلے بہت سی امتوں کو ہلاک کر دیا

تو وہ (عذاب کے وقت) لگے فریاد کرنے اور وہ رہائی کا وقت نہیں تھا ‏

3

اور انہوں نے تعجب کیا کہ ان کے پاس انہیں میں سے ہدایت کرنے والا آیا

اور کافر کہنے لگے کہ یہ تو جادوگر ہے جھوٹا ‏

4

کیا اس نے اتنے معبودوں کی جگہ ایک ہی معبود بنا دیا!

یہ تو بڑی عجیب بات ہے ‏

5

تو ان میں جو معزز تھے وہ چل کھڑے ہوئے (اور بولے) کہ چلو اپنے معبودوں (کی پوج) پر قائم رہو

بیشک یہ ایسی بات ہے جس سے (تم پر شرف و فضیلت) مقصود ہے ‏

6

یہ پچھلے مذہب میں ہم نے کبھی سنی ہی نہیں یہ بالکل بنائی ہوئی بات ہے ‏

7

کیا ہم سب میں سے اسی پر نصیحت (کی کتاب) اتری ہے؟

(نہیں) بلکہ یہ میری نصیحت کی کتاب سے شک میں ہیں

بلکہ انہوں نے ابھی میرے عذاب کا مزہ نہیں چکھا ‏

8

کیا انکے پاس تمہارے پروردگار کی رحمت کے خزانے ہیں جو غالب اور بہت عطا کرنے والا ہے ‏

9

یا آسمانوں اور زمین اور جو کچھ ان میں ہے ان (سب) پر انہیں ہی کی حکومت ہے

تو چاہیے کہ رسیاں تان کر (آسمانوں پر) چڑھ جائیں ‏

10

یہاں شکست کھائے ہوئے گروہوں میں سے یہ بھی ایک لشکر ہے ‏

11

ان سے پہلے نوح کی قوم اور عاد اور میخوں والا فرعون (اور اسکی قوم کے لوگ) بھی جھٹلا چکے ہیں ‏

12

اور ثمود اور لوط کی قوم اور بن کے رہنے والے بھی

یہی وہ گروہ ہیں ‏

13

(ان) سب نے پیغمبروں کو جھٹلایا تو میرا عذاب (ان پر) آ واقع ہوا ‏

14

اور یہ لوگ تو  صرف ایک زور کی آواز  کا جس میں(شروع ہوئے پیچھے) کچھ وقفہ نہیں ہوگا انتظار کرتے ہیں

15

اور کہتے ہیں کہ اے ہمارے پروردگار ہم کو ہمارا حصہ حساب کے دن سے پہلے ہی دے دے ‏

16

(اے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم)

یہ جو کچھ کہتے ہیں اس پر صبر کرو اور ہمارے بندے داؤد کو یاد کرو  جو صاحب قوت تھے

(اور) بیشک وہ رجوع کرنے والے تھے ‏

17

ہم نے پہاڑوں کو ان کے زیر فرمان کر دیا تھا کہ صبح و شام ان کے ساتھ (خدائے) پاک (کا ذکر) کرتے تھے

18

اور پرندوں کو بھی کہ جمع رہتے تھے

سب ان کے فرمانبردار تھے ‏

19

اور ہم نے ان کی بادشاہی کو مستحکم کیا اور ان کو حکمت عطا کی اور (خصومت کی) بات کا فیصلہ (سکھای)

20

بھلا تمہارے پاس ان جھگڑنے والوں کی خبر آئی ہے جب وہ دیوار پھاند کر عبادت خانے میں داخل ہوئے

21

جس وقت وہ داؤد کے پاس آئے تو وہ ان سے گھبرا گئے

انہوں نے کہا خوف نہ کیجئے

ہم دونوں کا ایک مقدمہ ہے کہ

ہم میں سے  ایک  نے  دوسرے  پر زیادتی کی ہے تو آپ ہم میں انصاف کر دیجئے اور بے انصافی نہ کیجئے گا

اور ہم کو سیدھا راستہ دکھا دیجئے ‏

22

(کیفیت یہ ہے کہ) یہ میرا بھائی ہے اسکے (ہاں) نناوے دنبیاں ہیں اور میرے (پاس) ایک دنبی ہے

یہ کہتا ہے یہ بھی میرے حوالے کر دے اور گفتگو میں مجھ پر زبردستی کرتا ہے ‏

23

انہوں نے کہا کہ یہ جو تیری دنبی مانگتا ہے کہ اپنی دنبیوں میں ملا لے

بیشک تجھ پر ظلم کرتا ہے اور اکثر شریک ایک دوسرے پر زیادتی ہی کیا کرتے ہیں

ہاں جو ایمان لائے اور عمل نیک کرتے رہے اور ایسے لوگ بہت کم ہیں

اور داؤد نے خیال کیا کہ (اس واقعے سے) ہم نے ان کو آزمایا ہے

تو انہوں نے اپنے پروردگار سے مغفرت مانگی اور جھک کر گر پڑے اور (خدا کی طرف) رجوع کیا ‏

24

تو ہم نے ان کو بخش دیا

اور بےشک ان کے لئے ہمارے ہاں قرب اور عمدہ مقام ہے ‏

25

اے داؤد ہم نے تم کو زمین میں بادشاہ بنایا ہے تو لوگوں میں انصاف کے ساتھ فیصلے کیا کرو

اور خواہش کی پیروی نہ کرنا کہ وہ تمہیں خدا کے راستے سے بھٹکا دے گی

جو لوگ خدا کے راستے سے بھٹکتے ہیں انکے لئے سخت عذاب (تیار) ہے کہ انہوں نے حساب کے دن کو بھلا دیا

26

اور ہم نے آسمان اور زمین کو اور جو کائنات اس میں ہے اسکو خالی از مصلحت نہیں پیدا کیا

یہ ان کا گمان ہے جو کافر ہیں

سو کافروں کے لئے دوزخ کا عذاب ہے ‏

27

جو لوگ ایمان لائے اور عمل نیک کرتے رہے کیا انکو ہم انکی طرح کر دیں گے جو ملک میں فساد کرتے ہیں

یا پرہیز گاروں کو بدکاروں کی طرح کر دیں گے ‏

28

(یہ) کتاب جو ہم نے تم پر نازل کی ہے بابرکت ہے تاکہ لوگ اس کی آیتوں میں غور کریں

اور تاکہ اہل عقل نصیحت پکڑیں ‏

29

اور ہم نے داؤد کو سلیمان عطا کئے

بہت خوب بندے (تھے اور) رجوع کرنے والے تھے ‏

30

جب ان کے سامنے شام کو خاصے کے گھوڑے پیش کئے گئے ‏

31

تو کہنے لگے کہ میں نے اپنے پروردگار کی یاد سے (غافل ہو کر) مال کی محبت اختیار کی یہاں تک کہ  (آفتاب)  پردے میں چھپ گیا

32

(بولے کہ) ان کو میرے پاس واپس لے آؤ

پھر ان کی ٹانگوں اور گردنوں پر ہاتھ پھیرنے لگے ‏

33

اور ہم نے سلیمان کی آزمائش کی اور ان کے تخت پر ایک دھڑ ڈال دیا

پھر انہوں نے (خدا کی طرف) رجوع کیا ‏

34

(اور)  دعا کی اے پروردگار مجھے مغفرت کر اور مجھ کو ایسی بادشاہی عطا فرما کہ میرے بعد کسی کو شایان نہ ہو

بےشک تو بڑا عطا فرمانے والا ہے ‏

35

پھر ہم نے ہوا کو ان کے زیر فرمان کر دیا کہ جہاں وہ پہنچنا چاہتے ان کے حکم سے نرم نرم چلنے لگتی ‏

36

اور دیووں کو بھی (ان کے زیر فرمان کی) وہ سب عمارتیں بنانے والے اور غوطہ مارنے والے تھے ‏

37

اور اوروں کو بھی جو زنجیروں میں جکڑے ہوئے تھے ‏

38

(ہم نے کہ) یہ ہماری بخشش ہے (چاہو) تو احسان کرو (چاہو تو) رکھ چھوڑو (تم سے کچھ) حساب نہیں ہے ‏

39

اور بیشک ان کے لئے ہمارے ہاں قرب اور عمدہ مقام ہے ‏

40

اور ہمارے بندے ایوب کو یاد کرو

جب انہوں نے اپنے رب کو پکارا کہ (بار الہ)شیطان نے مجھ کو ایذا اور تکلیف دے رکھی ہے ‏

41

(ہم نے کہا زمین پر)  لات مارو

(دیکھو) یہ (چشمہ نکل آی) نہانے کو ٹھنڈا اور پینے کو (شیریں )

42

اور ہم نے ان کو اہل (و عیال) اور ان کے ساتھ ان کے برابر اور بخشے (یہ) ہماری طرف سے رحمت

اور عقل والوں کے لئے نصیحت تھی ‏

43

اور اپنے ہاتھ جھاڑو لو اور اس سے مارو اور قسم نہ توڑو

بےشک ہم نے ان کو ثابت قدم پایا

بہت خوب بندے تھے بیشک وہ رجوع کرنے والے تھے ‏

44

اور ہمارے بندوں ابراہیم اور اسحق اور یعقوب کو یاد کرو جو قوت والے اور آنکھوں والے تھے ‏

45

ہم نے ان کو ایک (صفت) خاص (آخرت کے) گھر کی یاد سے ممتاز کیا تھا ‏

46

اور وہ ہمارے نزدیک منتخب اور نیک لوگوں میں سے تھے ‏

47

اور اسماعیل اور الیسع اور ذوالکفل کو یاد کرو اور وہ سب نیک لوگوں میں سے تھے ‏

48

یہ نصیحت ہے

اور پرہیز گاروں کیلئے تو عمدہ مقام ہے ‏

49

ہمیشہ رہنے کے باغ جن کے دروازے ان کے لئے کھلے ہوں گے ‏

50

ان میں تکیے لگائے بیٹھے ہوں گے اور (کھانے پینے کے لئے)  بہت سے میوے اور شراب منگواتے رہیں گے

51

اور ان کے پاس نیچی نگاہ رکھنے والی (اور) ہم عمر (عورتیں)  ہوں گی ‏

52

یہ وہ چیزیں ہیں جن کا حساب کے دن کے لئے تم سے وعدہ کیا جاتا تھا ‏

53

یہ ہمارا رزق ہے جو کبھی ختم نہیں ہو گا ‏

54

یہ (نعمتیں تو فرماں برداروں کے لئے ہیں)

اور سرکشوں کے لئے برا ٹھکانا ہے ‏

55

(یعنی) دوزخ جس میں وہ داخل ہوں گے اور وہ بری آرام گاہ ہے ‏

56

یہ کھولتا ہوا گرم پانی اور پیپ (ہے) اب اس کے مزے چکھیں ‏

57

اور اسی طرح کے اور بہت سے (عذاب ہوں گے)

58

یہ ایک فوج ہے جو تمہارے ساتھ داخل ہوگی

ان کو خوشی نہ ہو یہ دوزخ میں جانے والے ہیں ‏

59

کہیں گے کہ بلکہ تم ہی کو خوشی نہ ہو تم ہی یہ (بل) ہمارے سامنے لائے

سو (یہ) برا ٹھکانا ہے ‏

60

وہ کہیں گے اے پروردگار جو اس کو ہمارے سامنے لایا ہے اس کو دوزخ میں دونا عذاب دے ‏

61

اور کہیں گے کیا سبب ہے کہ (یہاں) ہم ان شخصوںکونہیں دیکھتے جن کو بروں میں شمار کرتے تھے ‏

62

کیا ہم نے ان سے ٹھٹھا کیا ہے یا (ہماری) آنکھیں ان (کی طرف) سے پھر گئی ہیں؟ ‏

63

بے شک یہ اہل دوزخ کا جھگڑنا برحق ہے ‏

64

کہہ دو کہ میں تو صرف ہدایت کرنے والا ہوں

اور خدائے یکتا اور غالب کے سوا کوئی معبود نہیں ‏

65

جو آسمانوں اور زمین اور جو مخلوق ان میں ہے سب کا مالک ہے غالب (اور) بخشنے والا ‏

66

کہہ دو کہ یہ ایک بڑی (ہولناک چیز کی) خبر ہے ‏

67

جس کو تم دھیان میں نہیں لاتے ‏

68

مجھ کو اوپر کی مجلس (والوں) کا جب وہ جھگڑتے تھے کچھ بھی علم نہ تھا ‏

69

میری طرف تو یہی وحی جاتی ہے کہ میں کھلم کھلا ہدایت کرنے والا ہوں ‏

70

جب تمہارے پروردگار نے فرشتوں سے کہا کہ مٹی سے انسان بنانے والا ہوں ‏

71

جب اس کو درست کرلوں اور اس میں اپنی روح پھونک دوں تو اس کے آگے سجدے میں گر پڑنا ‏

72

تو تمام فرشتوں نے سجدہ کیا ‏

73

مگر شیطان اکڑ بیٹھا اور کافروں میں ہو گیا ‏

74

(خدا نے) فرمایا کہ اے ابلیس جس شخص کو میں نے اپنے ہاتھوں سے بنایا اس کے آگے سجدہ کرنے سے تجھے کس چیز نے منع  کیا؟

کیا تو غرور میں آ گیا؟ یا اونچے درجے والوں میں تھا ‏

75

بولا کہ میں اس سے بہتر ہوں

(کہ) تو نے مجھے آگ سے پیدا کیا اور اسے مٹی سے بنایا ‏

76

فرمایا یہاں سے نکل جا تو مردود ہے ‏

77

اور تجھ پر قیامت کے دن تک میری لعنت (پڑتی) رہے گی ‏

78

کہنے لگا کہ میرے پروردگار مجھے اس روز تک کہ لوگ اٹھائے جائیں مہلت دے ‏

79

کہا مہلت دی جاتی ہے ‏

80

اس روز تک جس کا وقت مقرر ہے ‏

81

کہنے لگا کہ مجھے تیری عزت کی قسم میں ان سب کو بہکاتا رہوں گا ‏

82

سوا ان کے جو تیرے خالص بندے ہیں ‏

83

کہا (سچ) ہے اور میں بھی سچ کہتا ہوں ‏

84

کہ میں تجھ سے اور جو ان میں سے تیری پیروی کریں گے سب سے جہنم کو بھر دوں گا ‏

85

(اے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم) کہہ دو کہ میں تم سے اسکا صلہ نہیں مانگتا اور نہ میں بناوٹ کرنے والوں میں ہوں ‏

86

یہ قرآن تو اہل عالم کے لئے نصیحت ہے ‏

87

‏ اور تم کو اس کا حال ایک وقت کے بعد معلوم ہو جائے گا ‏

***********

88


© Copy Rights:

Zahid Javed Rana, Abid Javed Rana,

Lahore, Pakistan

Visits wef Apr 2024 free web page counter