Quran Urdu Translation

Surah Al Nisa

Shah Abdul Qadir

اردو اور عربی فونٹ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے یہاں کلک کریں

شروع اﷲ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا (ہے)۔


 لوگو ڈرتے رہو اپنے رب سے، جس نے بنایا تم کو ایک جان سے،

اور اسی سے بنایا (پیدا کیا) اس کا جوڑا، اور بکھیرے (پھیلائے)ان دونوں سے بہت مرد اور عورتیں۔

اور ڈرتے رہو اﷲ سے جس کا واسطہ دیتے ہو آپس میں، اور خبردار ہو ناتوں (رشتوں کی نزاکت)سے۔

(بیشک)اﷲ ہے تم پر مطلع (نگران)۔

1

 اور دے ڈالو یتیموں کو اُن کے مال، اور بدل نہ لو گندا ستھرے سے،

اور نہ کھاؤ اُن کے مال اپنے مالوں کے ساتھ،

یہ ہے بڑا وبال (عذاب، بوجھ، سختی)۔

2

 اور اگر ڈرو کہ انصاف نہ کرو گے یتیم لڑکیوں کے حق میں، تو نکاح کرو جوتم کو خوش (پسند)آئیں عورتیں دو دو، تین تین، چار چار،

پھر اگر ڈرو کہ برابر نہ رکھو گے تو ایک ہی، یا (لونڈی)جو اپنے ہاتھ کامال (مِلک)ہے۔

اس میں لگتا ہے کہ ایک طرف نہ جھُک پڑو۔

3

 اور دے ڈالو عورتوں کو مہر ان کے خوشی سے۔

پھر اگر وہ اس میں سے کچھ چھوڑ دیں تم کو دل کی خوشی سے تو وہ کھاؤ رچتا پچتا (بے کھٹکے)۔

4

 اور مت پکڑوا دو (یتیم)بے عقلوں کواپنے (انکے)مال، جو بنائے اﷲ نے تمہاری گذران،

اور اس کو اس میں کھلاؤ اور پہناؤ، اور کہو اُن سے بات معقول۔

5

 اور سدھاتے رہو یتیموں کو جب تک پہنچیں نکاح کی عمر کو۔

پھر اگر دیکھو ان میں ہوشیاری تو حوالے کرو اُن کے مال،

اور کھا نہ جاؤ ان کو اڑا کر (فضول خرچی سے)، اور گھبرا کر کہ یہ بڑے نہ ہو جائیں۔

اور جو کوئی محفوظ (آسودہ حال)ہے تو چاہئے بچتا رہے (انکے مال سے)۔

اور جو کوئی محتاج ہے، تو کھائے موافق دستور کے،

پھر جب ان کو حوالے کرو اُن کے مال، تو شاہد (گواہ)کر لو اس پر۔

اور اﷲ بس (کافی)ہے حساب سمجھنے (لینے)والا۔

6

 مردوں کو بھی حصہ ہے اس میں جو چھوڑ مریں ماں باپ اور ناتے والے (رشتے دار)۔

اور عورتوں کو بھی حصہ ہے اس میں جو چھوڑ مریں ماں باپ اور ناتے والے(رشتے دار)۔اس (ترکے)تھوڑے میں یا بہت میں۔

 حصہ مقرر ہوا (اﷲ کی طرف سے)۔

7

 اور جب حاضر ہوں تقسیم کے وقت ناتے والے (رشتے دار)اور یتیم اور محتاج، تو ان کو کچھ کھلا دو (دے دو)اس میں سے،

اور کہو ان کو بات معقول۔

8

 اور چاہیئے ڈریں وہ لوگ کہ اگر اپنے پیچھے چھوڑیں اولاد ضعیف تو اُن پر خطرہ کھائیں (اندیشہ کریں)۔

تو چاہیئے ڈریں اﷲ سے اور کہیں بات سیدھی۔

9

جو لوگ کھاتے ہیں مال یتیموں کے نا حق، وہ یہی کھاتے ہیں اپنے پیٹ میں آگ۔

اور اب پیٹھیں (جا پڑیں) گے (بھڑکتی) آگ میں۔

10

 اﷲ کہہ رکھتا ہے تم کو تمہاری اولاد میں، مرد کو حصہ برابر دو عورت کے،

پھر اگر (وارث) نری عورتیں ہوں دو سے اوپر، تو اُن کو دو تہائیاں جو چھوڑ مرا،

 اور اگر ایک ہے تو اس کو آدھا،

اور میت کے ماں باپ کو ہر ایک کو دونوں میں چھٹا حصہ جو چھوڑ مرا، اگر میت کی اولاد ہے۔

پھر اگر اس کو اولاد نہیں اور وارث ہیں اس کے ماں باپ ، تو اس کی ماں کو تہائی۔

پھر اگر میت کے کئی بھائی ہیں، تو اس کی ماں کو چھٹا حصہ۔

یہ پیچھے وصیت کے جو دلوا مرا، یا قرض کے۔

تمہارے باپ اور بیٹے، تم کو معلوم نہیں کون شتاب پہنچتے (قریب)ہیں تمہارے (نفع کے)کام میں۔

(یہ)حصہ باندھا اﷲ کا ہے، (بیشک)اﷲ خبردار ہے حکمت والا۔

11

 اور تم کو آدھا مال جو چھوڑ مریں تمہاری عورتیں اگر نہ ہو ان کو اولاد۔

پھر اگر ان کو اولاد ہے تو تم کو چوتھائی مال

جو چھوڑا بعد وصیت کے جو دلوا مریں یا قرض کے۔

اور عورتوں کو چوتھائی مال جو چھوڑ مرو تم، اگر نہ ہو تم کو اولاد۔

پھر اگر تم کو اولاد ہے تو ان کو آٹھواں حصہ جو کچھ تم نے چھوڑا

بعد وصیت کے، جو تم دلوا مرو یا قرض کے،

اور اگر جس مرد کی میراث ہے باپ بیٹا نہیں رکھتا، یا عورت ہو، اور اس کو ایک بھائی ہے یا بہن، تو دونوں ہیں ہر ایک کو چھٹا حصہ۔

پھر اگر زیادہ ہوئے اس سے، تو سب شریک ہیں ایک تہائی میں،

بعد وصیت کے جو ہو چکی ہے یا قرض کے، جب اوروں کا نقصان نہ کیا ہو،

یہ کہہ رکھا اﷲ نے، اور اﷲ سب جانتا ہے تحمل والا۔

12

 یہ حدیں باندھی اﷲ کی ہیں۔

اور جو کوئی حکم پر چلے اﷲ کے اور رسول کے، اس کو داخل کرے باغوں میں، جن کے نیچے بہتی ندیاں، رہ پڑے ان میں،

اور وہی ہے بڑی مراد ملنی۔

13

 اور جو کوئی بے حکمی کرے اﷲ کی اور رسول کی، اور بڑھے اس کی حدوں سے، اس کو داخل کرے آگ میں،رہ پڑے اس میں،

 اور اس کو ذلّت کی مار ہے۔

14

 اور جو کوئی بدکاری کرے تمہاری عورتوں میں، تو شاہد (گواہ) لاؤ اُن پر چار مرد اپنے ۔

پھر اگر وہ گواہی دیں تو اُن کو بند رکھو گھروں میں، جب تک بھر لیوے (آئے) اُن کو موت یا کر دے اﷲ اُ نکی کچھ راہ۔

15

 اور جو دو کرنے والے کریں تم میں وہی کام، تو اُن کو ستاؤ۔

پھر اگر توبہ کریں اور سنوار پکڑیں (اصلاح کر لیں) تو ان کا خیال چھوڑو۔

اﷲ توبہ قبول کرتا ہے مہربان۔

16

 توبہ قبول کرنی اﷲ کو ضرور، سو ان کی جو کرتے ہیں بُرا نادانی سے، پھر توبہ کرتے ہیں شتاب (جلدی) سے،

تو اُن کو اﷲ معاف کرتا ہے۔ اور اﷲ سب جانتا ہے حکمت والا۔

17

 اور ان کی توبہ نہیں جو کرتے جاتے ہیں بُرے کام۔

جب تک سامنے آئی ایسے کسی کو موت، کہنے لگا میں نے توبہ کی اب،اور نہ (توبہ) اُن کو جو مرتے ہیں کُفر میں۔

اُن کے واسطے ہم نے تیار کی دکھ کی مار (دردناک عذاب) ۔

18

 اے ایمان والو! حلال نہیں تم کو کہ میراث میں لے لو عورتوں کو زور سے (زبردستی) ۔

اور نہ اُن کو بند کرو (دباؤ ڈالو) ، کہ لے لو اُن سے کچھ اپنا دیا، مگر کہ وہ کریں بے حیائی صریح۔

اور گذران (برتاؤ) کرو عورتوں کے ساتھ معقول۔

پھر اگر وہ تم کو نہ بھائیں(نا پسند ہو) ، تو شاید تم کو نہ بھائے (نا پسند ہو) ایک چیز اور اﷲ اس میں رکھے بہت خوبی۔

19

 اور اگر بدلناچاہو ایک عورت (بیوی) کی جگہ دوسری عورت (بیوی) اور دے چکے ہو ایک کو ڈھیر مال، تو پھر نہ لو اس میں سے کچھ۔

کیا لیا چاہتے ہو نا حق اور صریح گناہ سے؟

20

 اور کیوں کر اس کو لے سکو اور پہنچ چکے (یکجا ہوئے) ایک دوسرے تک، اور لے چکیں تم سے عہد گاڑھا (پختہ)۔

21

اور نکاح میں نہ لاؤ جن عورتوں کو نکاح میں لائے تمہارے باپ، مگر جو آگے ہو چکا (سو ہو چکا)۔

یہ بے حیائی ہے اور کام غضب کا (قابل نفرت)۔ اور بُری راہ ہے۔

22

حرام ہوئی ہیں تم پر تمہاری مائیں اور بیٹیاں، اور بہنیں،

اور پھوپھیاں اور خالائیں اور بھائی کی بیٹیاں اور بہن کی،

اور جن ماؤں نے تم کو دودھ دیا، اور دودھ کی بہنیں،

اور تمہاری عورتوں (بیویوں) کی مائیں اور بیٹیاں جو تمہاری پرورش میں ہیں، جن عورتوں سے تم نے صحبت کی۔

پھر اگر تم نے صحبت نہیں کی، تو تم پر نہیں گناہ (انکی بیٹی سے نکاح کرنے میں) ۔

اور عورتیں تمہارے بیٹوں کی جو تمہاری پشت (صُلب) سے ہیں،

اور یہ کہ اکٹھی دو بہنیں کرو، مگر جو آگے ہو چکا (سو ہو چکا)۔

اﷲ بخشنے والا مہربان ہے۔

23

 اور (حرام کی گئی ہیں تم پر)نکاح بندھی عورتیں، مگر (جو جنگ میں قید ہو کر آئیں اور )جنکے مالک ہو جائیں تمہارے ہاتھ ۔

حکم ہوا اﷲ کا تم پر (جسکی پابندی لازم ہے تم پر)۔

اور حلال ہوئی تم کو جو ان کے سوا ہیں، یوں کہ طلب کرو اپنے مال کے بدلے قید (نکاح)میں لانے کو، نہ مستی نکالنے کو۔

پھر جو کام میں لائے(لطف اٹھاؤ) تم ان عورتوں میں سے ان کو دو ان کے حق (مہر)جو مقرر ہوئے،

اور گناہ نہیں تم کو اس میں جو ٹھہرا (سمجھوتہ کر)لو دونوں کی رضا سے، مقرر کئے پیچھے،

(بیشک)اﷲ ہے خبردار حکمت والا۔

24

اور جو کوئی نہ پائے تم میں مقدور اسکا کہ نکاح میں لائے بیبیاں مسلمان،

تو (نکاح کرے ان سے)جو ہاتھ کا مال (مِلک)ہیں آپس کی، تمہاری لونڈیاں مسلمان۔

اور اﷲ کو بہتر معلوم ہے تمہاری مسلمانی (ایمان کا حال)،

تم آپس میں ایک (دوسرے میں سے)ہو،

 سو ان کو نکاح کرو ان کے لوگوں (مالکوں)کے اذن (اجازت)سے،

اور دو ان کے مہر، موافق دستور کے، (تا کہ نکاح کی)قید میں آتیاں، نہ مستی نکالتیاں، اور نہ یار کرتیاں چھپ کر،

پھر جب وہ (نکاح کی)قید میں آچکیں تو اگر کریں بے حیائی کا کام تو اُن پر ہے آدھی وہ مار جو (آزاد)بیبیوں پر مقرر ہے۔

یہ(کنیز سے نکاح کی سہولت) اس کے واسطے جو کوئی تم میں ڈرے تکلیف (بدکاری)میں پڑنے سے

اور صبر کر تو بہتر ہے تمہارے حق میں۔اور اﷲ بخشنے والا مہربان ہے۔

25

 اﷲ چاہتا ہے کہ تمہارے واسطے بیان کر دے (اپنے احکام)اور چلائے تم کو اگلوں کی راہ، اور تم کو معاف کرے۔

اور اﷲ جانتا ہے حکمت والا۔

26

 اور اﷲ چاہتا ہے کہ تم پر متوجہ ہو۔

اور جو لوگ لگے ہیں اپنے مزوں (خواہشات)کے پیچھے، وہ چاہتے ہیں کہ مڑ جاؤ (تم)راہ (راست)سے بہت دُور۔

27

 اﷲ چاہتا ہے کہ تم سے بوجھ ہلکا کرے۔

28

 اے ایمان والو! نہ کھاؤ مال ایک دوسرے کے آپس میں نا حق، مگر یہ کہ سودا ہو آپس کی خوشی سے۔

اور نہ خون کرو آپس میں،

 اﷲ کو تم پر رحم ہے۔

29

اور جو کوئی یہ کام کرے تعدّی (حد سے بڑھ کر)سے اور ظلم سے تو ہم اس کو ڈالیں گے آگ میں۔

اور یہ اﷲ پر آسان ہے۔

30

 اور اگر تم بچے رہو گے بُری چیزوں سے جو تم کو منع ہوئیں، تو ہم اتار دیں گے تم سے تقصیریں تمہاری

اور داخل کریں گے تم کو عزت کے مقام میں۔

31

 اور ہوس مت کرو جس چیز میں بڑائی دی اﷲ نے ایک کو ایک سے۔

مردوں کو حصہ ہے اپنی کمائی سے۔ اور عورتوں کو حصہ ہے اپنی کمائی سے۔

اور مانگو اﷲ سے اس کا فضل۔اﷲ کو ہر چیز معلوم ہے۔

32

 اور ہر کسی کے ہم نے ٹھہرا دیئے وارث اس مال میں جو چھوڑ جائیں ماں باپ اور قرابت والے۔

اور جن سے اقرار باندھا تم نے، ان کو پہنچاؤ ان کا حصہ۔

اﷲ کے روبرو ہے ہر چیز۔

33

مرد حاکم ہیں عورتوں پر اس واسطے کہ بڑائی دی اﷲ نے ایک کو ایک پر، اور اس واسطے کہ خرچ کئے انہوں نے اپنے مال،

پھر جو نیک کار ہیں، سو حکم بردار ہیں، خبرداری کرتیاں ہیں پیٹھ پیچھے، اﷲ کی خبرداری سے،

اور جن کی بدخوئی کا ڈر ہو تم کو تو اُن کو سمجھاؤ، اور جدا کرو سونے میں، اور مارو۔

پھر اگر تمہارے حکم میں آئیں تو مت تلاش کرو اُن پر راہ الزام کی۔

بیشک اﷲ ہے سب سے اوپر بڑا۔

34

 اور اگر تم ڈرو کہ وہ دونوں آپس میں ضد رکھتے ہیں

تو کھڑا (مقرر) کرو ایک منصف مرد والوں میں سے اور ایک منصف عورت والوں میں سے،

اگر یہ دونوں چاہیں گے صلح تو اﷲ ملاپ (موافقت پیدا کر) دے گا ان میں۔

اﷲ سب جانتا ہے خبر رکھتا۔

35

 اور بندگی کرو اﷲ کی اور ملاؤ مت (شریک مت کرو) اس کے ساتھ کسی کو،

اور ماں باپ سے نیکی (کرو) ، اور قرابت والے سےاور یتیموں سے اور فقیروں سے اور ہمسایہ قریب سےاور ہمسایہ اجنبی سے،

 اور برابر کے رفیق سے، اور راہ کے مسافر سے، اور اپنے ہاتھ کے مال (لونڈی اور غلام) سے۔

اﷲ کو خوش (پسند) نہیں آتا، جو کوئی ہو اتراتا (مغرور) ، بڑائی کرتا (شیخی بگھارتا) ۔

36

وہ جو بخل کرتے ہیں اور سکھاتے ہیں لوگوں کو بخل، اور چھپاتے ہیں جو ان کو دیا اﷲ نے اپنے فضل سے۔

اور رکھی ہم نے منکروں کو ذلت کی مار (رسوا کُن عذاب) ۔

37

 اور (نہیں پسند کرتا) وہ جو خرچ کرتے ہیں اپنے مال لوگوں کو دکھانے کو، اور یقین نہیں رکھتے اﷲ پر اور نہ پچھلے دن پر۔

اور جن کا ساتھی ہوا شیطان، تو بہت بُرا ساتھی ہے۔

38

 اور کیا نقصان تھا ان کا اگر ایمان لاتے اﷲ پر اور پچھلے دن (آخرت) پر اور خرچ کرتے اﷲ کے دیئے میں سے۔

اور اﷲ کو ان کی خوب خبر ہے۔

39

 اﷲ حق نہیں رکھتا کسی کا ایک ذرہ برابر،

 اور اگر نیکی ہو تو اس کو دُونا کرے،اور دیوے(انکو دے) اپنے پاس سے (بھی) بڑا ثواب۔

40

 پھر کیا حال ہو گا جب بلائیں گے ہم، ہر اُمت میں سے احوال کہنے والا (گواہ) ،

اور بلائیں گے تجھ کو، ان لوگوں پر احوال بتانے والا (گواہ) ؟

41

 اس دن آرزو کریں گے جو لوگ منکر ہوئے تھے اور رسول کی بے حکمی کی تھی، کسی طرح ملا دیجئے ان کو زمین میں۔

اور نہ چھپا سکیں گے اﷲ سے ایک (کوئی) بات۔

42

 اے ایمان والو! نزدیک نہ ہو نماز کے جب تم کو نشہ ہو، جب تک (نشہ نہ اتر جائے) کہ سمجھنے لگو جو کہتے ہو،

اور نہ جب جنابت میں ہو، مگر راہ چلتے ہو، جب تک کہ غسل کر لو۔

اور اگر تم مریض ہو یا سفر میں، یا آیا ہے کوئی شخص تم میں جائے ضرور سے، یا لگے (مباشرت کی) ہو عورتوں سے،

پھر نہ پایا پانی تو ارادہ کر زمین پاک (تیمُّم) کا، پھر ملو اپنے منہ کو اور ہاتھوں کو۔

اﷲ ہے معاف کرنے والا بخشتا۔

43

 تُو نے نہ دیکھے جن کو ملا ہے کچھ ایک حصہ کتاب سے، خرید کرتے ہیں گمراہی ،اور چاہتے ہیں کہ تم بھی بہکو راہ سے۔

44

اور اﷲ خوب جانتا ہے تمہاے دشمنوں کو۔

 اور بس (کافی) ہے حمایتی اور بس (کافی) ہے مددگار۔

45

 وہ جو یہودی ہیں، بے ڈھب کرتے ہیں بات کو اس کے ٹھکانے (موقع و محل) سے،

اور کہتے ہیں :ہم نے سُنا اور نہ مانا، اور سُن نہ سنایا جائیو،

اور اگر وہ کہتے، ہم نے سُنا اور مانا اور سُن اور نظر کر ہم پر تو بہتر ہوتا ان کے حق میں اور درست،

لیکن لعنت کی ان کو اﷲ نے اُن کے کفر سے۔سو ایمان نہیں لاتے مگر کم۔

46

 اے کتاب والو! ایمان لاؤ اُس پر جو ہم نے نازل کیا، سچ بتاتا تمہارے پاس والے کو،

پہلے اس سے کہ ہم مٹا (مسخ کر) ڈالیں کتنے منہ، پھر اُلٹ دیں ان کو پیٹھ کی طرف،

یا ان کو لعنت کریں جیسے لعنت کی ہفتے (سبت) والوں کو،

اور اﷲ نے جو حکم کیا سو ہوا۔

47

 تحقیق اﷲ نہیں بخشتا ہے یہ کہ اس کا شریک پکڑیئے اور بخشتا ہے اس سے نیچے جس کو چاہے۔

اور جس نے شریک ٹھہرایا اﷲ کا، اس نے بڑا طوفان باندھا۔

48

 تو نے نہ دیکھے وہ جو آپ کو پاکیزہ کہتے ہیں؟

بلکہ اﷲ ہی پاکیزہ کرتا ہے جس کو چاہے اور اُن پر ظلم نہ ہو گا تاگے (ذرہ) برابر۔

49

دیکھ! کیسا باندھتے ہیں اﷲ پر جھوٹ۔ اور یہی کفایت (کافی) ہے گناہ صریح۔

50

 تو نے نہ دیکھے جن کو ملا ہے کچھ حصہ کتاب کا، مانتے ہیں بُتّوں کو اور شیطان کو،

اور کہتے ہیں کافروں کو، یہ زیادہ پائے ہیں مسلمانوں سے راہ۔

51

 وہی ہیں جن کو لعنت کی اﷲ نے،اور جس کو لعنت کرے اﷲ پھر تو نہ پائے کوئی اس کا مددگار۔

52

یا اُن کا کچھ حصہ ہے سلطنت میں؟ (اگر ایسا ہوتا) پھر تو یہ نہ دیں گے لوگوں کو، ایک تِل (ذرہ) برابر ۔

53

یا حسد کرتے ہیں لوگوں کا اس پر جو دیا ان کو اﷲ نے اپنے فضل سے؟

سو ہم نے تو دی ہے ابراہیم کے گھر میں کتاب اور علم، اور ان کو دی ہم نے بڑی سلطنت۔

54

 پھر ان میں کسی نے اُس کو مانا اور کوئی اس سے اٹک (رُک) رہا۔

اور (ایسوں کیلئے) دوزخ بس (کافی) ہے جلتی آگ۔

55

 جو لوگ منکر ہوئے ہماری آیتوں سے، ان کو ہم ڈالیں گے آگ میں۔

جس وقت پک جائے گی کھال اُن کی، بدل کر دیں گے ان کو اور کھال، اور چکھتے رہیں عذاب۔

اﷲ ہے زبردست حکمت والا۔

56

 اور جو لوگ یقین لائے اور کیں نیکیاں، ان کو ہم داخل کریں گے باغوں میں،جن کے نیچے بہتی نہریں، رہ پڑے وہاں ہمیشہ۔

 ان کو وہاں عورتیں ہیں ستھری،

اور ان کو ہم داخل کریں گے گھن کی (اپنی رحمت کی گھنی) چھاؤں میں۔

57

 اﷲ تم کو فرماتا ہے کہ پہنچاؤ امانتیں امانت والوں کو،

اور جب چکوتی (فیصلہ) کرنے لگو لوگوں میں تو چکوتی (فیصلہ) کرو انصاف سے۔

اﷲ اچھی نصیحت کرتا ہے تم کو۔

اﷲ ہے سنتا دیکھتا۔

58

 اے ایمان والو! حکم مانو اﷲ کا، اور حکم مانو رسول کا، اور جو اختیار والے ہیں تم میں،

پھر اگر جھگڑ پڑو کسی چیز میں تو اس کو رجوع کرو طرف اﷲ کے اور رسول کے۔ اگر یقین رکھتے ہو اﷲ پر، اور پچھلے دن پر۔

یہ خوب ہے اور بہتر تحقیق کرنا ہے۔

59

 تو نے نہ دیکھے وہ جو دعوے کرتے ہیں کہ یقین لائے ہیں جو اُترا تیری طرف، اور جو اترا تجھ سے پہلے،

چاہتے ہیں کہ قضیہ لے جائیں شیطان کی طرف، اور (حالانکہ) حکم ہو چکا ہے اُن کوکہ اس (شیطان) سے منکر ہو جائیں۔

اور چاہتا ہے شیطان کہ ان کو بہکا کر دُور لے ڈالے۔

60

 اور جو ان کو کہیے آؤ اﷲ کے حکم کی طرف، جو اس نے اتارا اور رسول کی طرف

تو تُو دیکھے منافقوں کو، بند ہو (رکے) رہتے ہیں تیری طرف (آنے) سے اٹک کر(سختی کے ساتھ) ۔

61

پھر وہ کیسا کہ جب ان کو پہنچے مصیبت اپنے ہاتھوں کے کئے سے،

پیچھے آئیں تیرے پاس قسمیں کھاتے اﷲ کی، کہ ہم کو غرض نہ تھی مگر بھلائی اور (فریقین میں) ملاپ۔

62

یہ وہ لوگ ہیں کہ اﷲ جانتا ہے جو ان کے دل میں ہے ،

سو تُو ان سے تغافل (چشم پوشی) کر، اور ان کو نصیحت کر، اور ان سے کہہ ان کے حق میں بات کام کی۔

63

 اور ہم نے کوئی رسول نہیں بھیجا مگر اس واسطے کہ اس کا حکم مانئے (اطاعت کریں اسکی) اﷲ کے فرمان سے۔

اور اگر ان لوگوں نے جس وقت اپنا بُرا کیا تھا، آتے تیرے پاس، پھر اﷲ سے بخشواتے اور رسول ان کو بخشواتا،

(یقیناً) اﷲ کو پاتے معاف کرنے والا مہربان۔

64

سو قسم ہے تیرے رب کی، ان کو ایمان نہ ہو گا، جب تک تجھی کو منصف جانیں جو جھگڑا اُٹھے آپس میں،

پھر نہ پائیں اپنے جی میں خفگی تیری چکوتی (فیصلے) سے، اور قبول رکھیں مان کر۔

65

 اور اگر ہم ان پر حکم کرتے کہ ہلاک کرو اپنی جان یا چھوڑ نکلو اپنے گھر، تو کوئی نہ کرتے مگر تھوڑے ان میں۔

اور اگر یہی کریں جو ان کونصیحت ہوتی ہے تو ان کے حق میں بہتر ہو، اور زیادہ ثابت ہوں دین میں۔

66

 اور اسی میں ہم دیں ان کو اپنے پاس سے بڑا ثواب۔

67

اور چلائیں ان کو سیدھی راہ۔

68

 اور جو لوگ حکم میں چلتے ہیں اﷲ کے اور رسول کے سو ان کے ساتھ ہیں جن کو اﷲ نے نوازا۔

(یعنی) نبی اور صدّیق اور شہید اور نیک بخت۔

 اور خُوب ہے ان کی رفاقت۔

69

یہ فضل ہے اﷲ کی طرف سے۔

اور اﷲ بس (کافی) ہے خبر رکھنے والا۔

70

 اے ایمان والو! کر لو اپنی خبرداری، پھر کوچ کرو جُدا جُدا فوج، یا سب اکٹھے۔

71

 اور تم میں کوئی ایسا ہے کہ البتہ دیر لگا دے گا۔

پھر اگر تم کو مصیبت پہنچے، کہے:اﷲ نے مجھ پر فضل کیا کہ میں نہ ہوا اُن کے ساتھ۔

72

 اگر تم کو پہنچا فضل اﷲ کی طرف سے تو اس طرح کہنے لگے گا، کہ گویا نہ تھی تم میں اور اس میں کچھ دوستی،

اے کاش کہ میں ہوتا اُن کے ساتھ، تو بڑی مراد پاتا۔

73

سو چاہیئے لڑیں اﷲ کی راہ میں، جو لوگ بیچتے ہیں دنیا کی زندگی، آخرت پر۔

اور جو کوئی لڑے اﷲ کی راہ میں، پھر مارا جائے یا غالب ہوئے، ہم دیں گے اس کو بڑا ثواب۔

74

 اور تم کو کیا ہے کہ نہ لڑو اﷲ کی راہ میں،اس واسطے ان کے جو مغلوب ہیں مرد اور عورتیں اور لڑکے،

 جو کہتے ہیں:اے رب ہمارے!

نکال ہم کو اس بستی سے، کہ ظالم ہیں لوگ اس کے۔اور پیدا کر ہمارے واسطے اپنے پاس سے کوئی حمائتی۔

اور پیدا کر ہمارے واسطے اپنے پاس سے مددگار۔

75

 اور جو ایمان والے ہیں، سو لڑتے ہیں اﷲ کی راہ میں۔

اور وہ جو منکر ہیں، سو لڑتے ہیں مفسدوں کی راہ میں ،سو لڑو تم شیطان کے حمائیتوں سے ،

بیشک فریب شیطان کا سُست (کمزور) ہے۔

76

 تُو نے نہ دیکھے وہ لوگ جن کو حکم ہوا تھا کہ اپنے ہاتھ بند (روکے) رکھو، اور قائم کرو نماز اور دیتے رہو زکوٰۃ۔

پھر جب حکم ہوا اُن پر لڑائی کا، اُسی وقت ان میں ایک جماعت ڈرنے لگی لوگوں سے، جیسا ڈر ہو اﷲ کا، یا اس سے زیادہ ڈر۔

اور کہنے لگے: اے رب ہمارے! کیوں فرض کی ہم پر لڑائی؟

کیوں نہ جینے دیا ہم کو تھوڑی سی عمر؟

تُو کہہ: فائدہ دنیا کا تھوڑا ہے، اور آخرت کا بہتر ہے پرہیزگاروں کو۔ اور تمہارا حق نہ رہے گا ایک تاگا (ذرہ برابر)۔

77

جہاں تم ہو گے موت تم کو آ پکڑے گی، اگرچہ تم ہو مضبوط برجوں میں۔

اور اگر پہنچے لوگوں کو بھلائی، کہیں یہ اﷲ کی طرف سے،

اور اگر ان کو پہنچے کچھ بُرائی، کہیں یہ تیری طرف سے۔

تُو کہہ، سب اﷲ کی طرف سے ہے۔

سو کیا حال ہے ان لوگوں کا؟ لگتے نہیں کہ سمجھیں ایک بات۔

78

جو تجھ کو بھلائی پہنچے سو اﷲ کی طرف سے۔ اور جو تجھ کو بُرائی پہنچے، سو تیرے نفس کی طرف سے۔

اور ہم نے تجھ کو بھیجا پیغام پہنچانے والا لوگوں کو۔

 اور اﷲ بس (کافی) ہے سامنے دیکھتا (گواہ) ۔

79

جن نے حکم مانا رسول کا، اُس نے (در حقیقت) حکم مانا اﷲ کا۔

اور جو اُلٹا پھرا، تو ہم نے تجھ کو نہیں بھیجا اُن پر نگہبان۔

80

اور کہتے ہیں کہ قبول۔

پھر جب باہر گئے تیرے پاس سے، مشورت کرتے ہیں بعضے بعضے ان میں رات کو سوا (خلاف) تیری بات کے۔

اور اﷲ لکھتا ہے جو ٹھہراتے (مشورہ کرتے) ہیں۔ سو تُو تغافل (پرواہ نہ) کر اُن سے، اور بھروسا کر اﷲ پر،

اور اﷲ بس (کافی) ہے کام بنانے والا (کارساز) ۔

81

 کیا غور نہیں کرتے قرآن میں؟

اور اگر یہ ہوتا کسی اور کا سوا اﷲ کے تو پاتے اس میں بہت تفادت (اختلاف) ۔

82

اور جب اُن کے پاس پہنچتی ہے کئی خبر امن کی، یا ڈر کی، (تو) اس کو مشہور کرتے ہیں۔

اور اگر اس کو پہنچاتے رسول تک اور اپنے اختیار والوں تک، تو تحقیق کرتے اسکو جو ان میں تحقیق کرنے والے ہیں اسکی۔

اور اگر نہ ہوتا فضل اﷲ کا تم پر، اور اس کی مہر (رحمت) ، تو تم شیطان کے پیچھے جاتے مگر تھوڑے۔

83

 سو تُو لڑ اﷲ کی راہ میں، تجھ پر ذمہ نہیں مگر اپنی جان (ذات) سے

اور تاکید کر مسلمانوں کو۔

قریب ہے کہ اﷲ بند کرے لڑائی کافروں کی (توڑ دے کافروں کا زور) ۔

اور اﷲ سخت ہے لڑائی والا اور سخت سزا دینے والا۔

84

جو کوئی سفارش کرے نیک بات میں، اس کو بھی ملے اس میں سے ایک حصہ۔

اور جو کوئی سفارش کرے بُری بات میں، اس پر بھی ہے ایک بوجھ اس میں۔

اور اﷲ ہے ہر چیز کا حصہ بانٹنے والا۔

85

 اور جب تم کو دُعا دے کوئی تو تم بھی دعا دو اس سے بہترے یا وہی کہو اُلٹ کر (لوٹا دو) ۔

اﷲ ہے ہر چیز کا حساب کرنے والا۔

86

 اﷲ کے سوا کسی کی بندگی نہیں۔

 تم کو جمع کرے گا قیامت کے دن، اس میں شک نہیں۔

اور اﷲ سے سچی کس کی بات؟

87

پھر تم کو کیا پڑا ہے منافقوں کے واسطے دو جانب (گروہ) ہو رہے ہو، اور اﷲ نے ا نکو اُلٹ  دیا  ان کے کاموں پر،

کیا تم چاہتے ہو کہ راہ پر لاؤ جس کو بچلایا (گمراہ کر دی) اﷲ نے،

اور جس کو اﷲ راہ نہ دے، پھر تُو نہ پائے اس کے واسطے کہیں راہ۔

88

(یہ منافق) چاہتے ہیں کہ تم بھی کافر ہو، جیسے وہ ہوئے، پھر برابر (ایک جیسے) ہو جاؤ،

سو تم ان میں کسی کو مت پکڑو رفیق، جب تک وطن چھوڑ (ہجرت کر) آئیں اﷲ کی راہ میں۔

پھر اگر قبول نہ رکھیں (ہجرت کرنی) تو ان کو پکڑو اور مارو جہاں پاؤ۔

اور نہ ٹھہراؤ (بناؤ) کسی کو رفیق، اور نہ مددگار۔

89

 مگر (وہ اس حکم سے مستثنٰی ہیں) جو مل رہے ہیں ایک قوم سے، جن میں اور تم میں عہد ہے،

یا آئے ہیں تمہارے پاس خفا ہو گئے ہیں دل اُن کے تمہارے لڑنے سے، اور اپنی قوم کے لڑنے سے بھی۔

اور اگر اﷲ چاہتا تو ان کو تم پر زور (غالب کر) دیتا، پھر تم سے لڑتے۔

تو اگر تم سے کنارہ پکڑیں، پھر نہ لڑیں اور تمہاری طرف صلح لائیں، اﷲ نے نہیں دی تم کو اُن پر راہ(کوئی جواز لڑنے کا) ۔

90

 اب تم دیکھو گے ایک اور لوگ چاہتے ہیں کہ امن میں رہیں تم سے بھی اور اپنی قوم سے بھی۔

جس بار بلائے جاتے ہیں فساد کرنے کو، الٹ جاتے ہیں اس ہنگامہ میں ،

پھر اگر تم سے کنارہ نہ پکڑیں، اور صلح نہ لاویں (کریں)، اور اپنے ہاتھ نہ روکیں (لڑائی سے)تو انکو پکڑو اور مارو جہاں پاؤ،

اور ان پر ہم نے ملا دی تم کو سند صریح (کھلا اختیار)۔

91

 اور مسلمان کا کام نہیں کہ مار ڈالے مسلمان کو، مگر چُوک کر (غلطی سے)۔

اور جس نے مارا مسلمان کو چُوک کر،

 تو آزاد کرنی گردن ایک مسلمان کی اور خون بہا پہنچانی اسکے گھر والوں کو، مگر کہ وہ خیرات کریں (بخش دیں)۔

پھر اگر وہ تھا ایک قوم میں کہ تمہارے دُشمن ہیں اور آپ مسلمان تھا، تو آزاد کرنی گردن مسلمان کی۔

اور اگر وہ تھا ایک قوم میں کہ تم میں اور ان میں عہد ہے، تو خون بہا پہنچانی اسکے گھر والوں کو، اور آزاد کرنی گردن ایک مسلمان کی۔

پھر جس کو پیدا (میسر) نہ ہو (غلام) تو روزہ (رکھے)دو مہینے لگے تار، بخشوانے کو اﷲ سے،

اور اﷲ جانتا سمجھتا ہے۔

92

 اور جو کوئی مارے مسلمان کو قصد کر کر، تو اس کی سزا دوزخ ہے، پڑا رہے اس میں،

اور اﷲ کا اس پر غضب ہوا اور اس کو لعنت کی، اور اس کے واسطے تیار کیا بڑا عذاب۔

93

 اے ایمان والو! جب سفر کرو اﷲ کی راہ میں تو (خوب) تحقیق کرو،

اور مت کہو جو شخص تمہاری طرف سلام علیک کرے، کہ تُو مسلمان نہیں۔

چاہتے ہو مال دنیا کی زندگی کا، تو اﷲ کے ہاں بہت غنیمتیں ہیں۔

تم ایسے ہی تھے پہلے، پھر اﷲ نے تم پر فضل کیا۔ سو اب (خوب) تحقیق (کر لیا) کرو۔

اﷲ تمہارے (سب) کام سے (پوری طرح) واقف ہے۔

94

برابر نہیں (گھر) بیٹھنے والے مسلمان جن کو بدن کا نقصان نہیں، اور لڑنے والے اﷲ کی راہ میں اپنے مال سے اور جان سے۔

اﷲ نے بڑائی (فضیلت) دی لڑنے والوں کو اپنے مال اور جان سے۔ ان پر جو بیٹھتے ہیں، درجہ میں۔

اور سب کو وعدہ دیا اﷲ نے خوبی (بھلائی) کا۔

 اور (لیکن) زیادہ کیا اﷲ نے لڑنے والوں کو بیٹھنے والوں سے، بڑے ثواب میں۔

95

بہت درجوں میں اپنے ہاں کے، اور بخشش میں اور مہربانی میں،

اور اﷲ ہے بخشنے والا مہربان۔

96

 جن لوگوں کی جان کھینچتے ہیں فرشتے، اس حال میں کہ وہ برا کر رہے ہیں اپنا، کہتے ہیں تم کس بات میں تھے؟

وہ کہتے ہیں: ہم تھے مغلوب اس ملک میں۔

کہتے ہیں، کیا نہ تھی زمین اﷲ کی کشادہ، کہ وطن چھوڑ جاؤ وہاں۔

سو ایسوں کو ٹھکانا ہے دوزخ، اور بہت بُری جگہ پہنچے۔

97

مگر جو ہیں بے بس مرد اور عورتیں اور لڑکے، نہ کر سکتے ہیں تلاش اور نہ جانتے ہیں راہ۔

98

سو ایسوں کو امید ہے کہ اﷲ معاف کرے۔

اور اﷲ ہے معاف کرنے والا بخشتا۔

99

 اور جو کوئی وطن چھوڑے اﷲ کی راہ میں، پائے اس کے مقابلہ میں جگہ بہت اور کشائش (فراخی)۔

اور جو کوئی نکلے اپنے گھر سے، وطن چھوڑ کر اﷲ اور رسول کی طرف، پھر آ پکڑے اسکو موت، سو ٹھہر (ذمہ ہو)چکا اسکا ثواب اﷲ پر۔

اور اﷲ بخشنے والا مہربان ہے۔

100

 اور جب تم سفر کرو ملک میں تو تم پر گناہ نہیں، کہ کچھ کم کرو نماز میں سے۔اگر تم کو ڈر ہو کہ ستائیں گے تم کو کافر۔

البتہ کافر تمہارے دشمن ہیں صریح (کھلے)۔

101

اور جب تو ان میں ہو، پھر ان کو نماز میں کھڑا کرے، تو چاہیئے ایک جماعت اُنکی کھڑی ہو تیرے ساتھ،

 اور ساتھ لیں (رکھیں) اپنے ہتھیار۔

پھر جب سجدہ کر چکیں تو پرے ہو جائیں اور آئے دوسری جماعت جن نے نماز نہیں کی،وہ نماز کریں (پڑھیں) تیرے ساتھ،

 اور پاس لیں اپنا بچاؤ (چوکنا رہیں) اور ہتھیار۔

کافر چاہتے ہیں، کسی طرح تم بیخبر ہو اپنے ہتھیاروں سے اور اسباب سے، تو تم پر جھک (ٹوٹ) پڑیں ایک حملہ کر کر۔

اور گناہ نہیں تم پر اگر تم کو تکلیف ہو مینہ سے، یا تم بیمار ہو کہ اتار رکھو اپنے ہتھیار،

اور (لیکن) ساتھ لو اپنا بچاؤ(چوکنا رہو) ۔

(بیشک) اﷲ نے رکھی ہے منکروں کے واسطے ذلت کی مار (رُسوا کن عذاب) ۔

102

 پھر جب نماز (ادا) کر چکو تو یاد کرو اﷲ کو کھڑے اور بیٹھے اور پڑے (لیٹے)۔

پھر جب خاطر جمع سے (خوف دور) ہو تو درست (قائم) کرو نماز کو (تمام شرائط و آداب کے ساتھ) ۔

(بیشک) یہ نماز ہے مسلمانوں پر وقت باندھا حکم (فرض پابندیء وقت کے ساتھ) ۔

103

اور مت ہارو ان (کمزوری دکھاؤ دشمن ) کا پیچھا کرنے سے،

 اگر تم بے آرام ہوتے ہو تو وہ بھی بے آرام ہیں جس طرح تم ہو۔

اور تم کو اﷲ سے (اجر کی) اُمید ہے، جو انکو نہیں۔

اور اﷲ سب جانتا ہے حکمت والا۔

104

 (بیشک) ہم نے اُتاری تجھ کو کتاب سچی، کہ تُو انصاف کرے لوگوں میں، جو سجھائے تجھ کو اﷲ۔

اور تُو مت ہو دغابازوں کی طرف سے جھگڑنے والا۔

105

 اور بخشوا اﷲ سے۔ بیشک اﷲ بخشنے والا مہربان ہے۔

106

 اور مت جھگڑ (وکالت کر) اُن کی طرف سے، جو اپنے جی (دل) میں دغا رکھتے ہیں۔

اﷲ کو خوش نہیں آتا جو کوئی ہو دغاباز گنہگار۔

107

چھپتے (چھپا سکتے) ہیں لوگوں سے اور چھپتے نہیں (چھپا سکتے نہیں) اﷲ سے،

اور وہ ان کے ساتھ (ہوتا ) ہے جب رات کوٹھہراتے (مشورہ کرتے) ہیں(ایسی باتوں کے بارے میں) جس بات سے وہ راضی نہیں۔

اور جو کرتے ہیں اﷲ کے قابو میں ہے۔

108

سنتے ہو تم لوگ جھگڑے ان کی طرف سے دنیا کی زندگی میں۔

پھر کون جھگڑے گا اُن کے بدلے اﷲ سے، قیامت کے دن، یا کون ہو گا ان کا کام بنانے والا؟

109

 اور جو کوئی کرے گناہ یا اپنا بُرا کرے، پھر اﷲ سے بخشوائے، پائے اﷲ کو بخشتا مہربان۔

110

 اور جو کوئی کمائے گناہ، سو کماتا ہے اپنے حق میں۔

اور اﷲ سب جانتا ہے حکمت والا۔

111

 اور جو کوئی کمائے تقصیر (خطا) یا گناہ، پھر لگائے بے گناہ کو، اس نے سر دھرا طوفان اور گناہ صریح (کھلا) ۔

112

 اور اگر نہ ہوتا تجھ پر فضل اﷲ کا اور مہر (رحمت) تو قصد کیا ہی تھا ان میں ایک جماعت نے کہ تجھ کو بہکائیں۔

اور بہکا نہ سکتے مگر آپ (خود) کو اور تیرا کچھ نہ بگاڑتے۔

اور اﷲ نے نازل کی تجھ پر کتاب، اور کام کی بات اور تجھ کو سکھایا جو تو نہ جان سکتا۔

اور اﷲ کا فضل تجھ پر بڑا ہے۔

113

 کچھ بھلی نہیں اُن کی مشورت، مگر جو کوئی کہے خیرات کو، یا نیک بات کو، یا صلح کروانے کو لوگوں میں۔

اور جو کوئی یہ چیزیں کرے اﷲ کی خوشی چاہ کر، تو ہم اس کو دیں گے بڑا ثواب۔

114

 اور جو کوئی مخالفت کرے رسول سے، جب کھل چکی اس پر راہ کی بات، اور چلے سب مسلمانوں کی راہ سے الگ

سو ہم اس کو حوالے کریں وہی (اسی) طرف جو اُس نے پکڑی، اور ڈالیں اس کو دوزخ میں، اور بہت بُری جگہ پہنچا۔

115

 اﷲ نہیں بخشتا کہ اسکا شریک ٹھہرایئے، اور اس سے نیچے بخشتا ہے جس کو چاہے۔

اور جس نے اﷲ کا شریک ٹھہرایا، وہ دُور پڑا بھول کر۔

116

اس کے سوا پکارتے ہیں، سو عورتوں (دیویوں) کو، اور اس کے سوا پکارتے ہیں، سو شیطان سرکش کو۔

117

جس کو لعنت کی اﷲ نے ،اور وہ بولا: کہ میں البتہ لُوں گا تیرے بندوں سے حصہ ٹھہرایا (مقرر)۔

118

 اور ان کو بہکاؤں گا، اور ان کو توقعیں (لالچ) دوں گا ،

اور ان کو سکھاؤں گا چیریں جانوروں کے کان، اور ان کو سکھاؤں گا کہ بدلیں صورت بنائی اﷲ کی۔

اور جو کوئی پکڑے شیطان کو رفیق اﷲ کو چھوڑ کر، وہ ڈوبا صریح نقصان میں۔

119

(شیطان) ان کو وعدہ دیتا ہے اور ان کو توقعیں بتاتا ہے۔

اور جو توقع دیتا ہے ان کو شیطان، سو سب دغا ہے۔

120

ایسوں کو ٹھکانا ہے دوزخ، اور نہ پائیں گے وہاں سے بھاگنے کو جگہ۔

121

 اور جو یقین لائے اور عمل کئے نیک، ان کو ہم داخل کریں گے باغوں میں،

جن کے نیچے بہتی نہریں، رہ پڑے (رہیں گے) وہاں ہمیشہ کو۔

وعدہ اﷲ کا سچا۔

 اور اﷲ سے سچی کس کی بات؟

122

نہ تمہاری آرزو پر ہے، نہ کتاب والوں کی آرزو پر۔

جو کوئی بُرا کرے گا، اس کی سزا پائے گا۔اور نہ پائے گا اﷲ کے سوا اپنا کوئی حمایتی نہ مددگار۔

123

 اور جو کوئی کچھ عمل کرے گا، مرد ہو یا عورت، اور ایمان رکھتا ہو،سو وہ لوگ داخل ہوں گے جنت میں،

 اور ان کا حق نہ رہے گا تِل (ذرہ) بھر۔

124

اور اس سے بہتر کس کی راہ جس نے منہ دھرا (جھکایا) اﷲ کے حکم پر،

اور نیکی میں لگا ہے، اور چلا دین ابراہیم پر، جو ایک طرف کا تھا۔

اور اﷲ نے پکڑا (بنا لیا) ابراہیم کو یار (دوست) ۔

125

 اور اﷲ کا ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں۔

اور اﷲ کے ڈھب (طریقہ) میں ہے سب چیز۔

126

 اور تجھ سے رخصت (فتویٰ) مانگتے ہیں عورتوں (کے بارے میں) کی،

تو کہہ اﷲ تم کو رخصت دیتا ہے ان کی (انکے معاملہ میں) ، اور وہ (متوجہ کرتا ہے اس پر) جو تم کو سناتے ہیں کتاب میں،

سو حکم ہے یتیم عورتوں کا، جن کو تم نہیں دیتے (وہ حق) جو ان کا مقرر ہے، اور چاہتے ہو کہ اُن کو نکاح میں لو،

اور مغلوب لڑکوں کا اور یہ ہے قائم رہو یتیموں کے حق میں انصاف پر۔

اور جو کرو گے بھلائی، سو وہ اﷲ کو معلوم ہے۔

127

اور اگر ایک عورت ڈرے اپنے خاوند کے لڑنے سے، یا جی پھر جانے سے تو گناہ نہیں دونوں پر کہ کر لیں آپس میں کچھ صلح۔

اور صلح خوب چیز ہے۔

 اور جیوں کے سامنے دھری ہے حرص۔

اور اگر تم نیکی کرو اور پرہیزگاری، تو اﷲ کو تمہارے کام کی خبر ہے۔

128

 اور تم ہر گز برابر نہ رکھ سکو گے عورتوں کو، اگرچہ اس کا شوق کرو،

سو نرے پھر بھی نہ جاؤ، کہ ڈال رکھو ایک کو جیسے ادھر میں لٹکتی۔

اور اگر سنوارتے رہو اور پرہیزگاری کرو تو اﷲ بخشنے والا مہربان ہے۔

129

اور اگر دونوں جدا ہو جائیں تو اﷲ ہر ایک کو محفوظ کرے گا اپنی کشائیش (وسیع قدرت) سے۔

اور اﷲ کشائش (وسیع قدرت) والا ہے تدبیر جانتا۔

130

 اور اﷲ کو ہے جو کچھ ہے آسمان و زمین میں ،

اور (سختی سے) ہم نے کہہ رکھا ہے پہلی کتاب والوں کو اور تم کو کہ ڈرتے رہو اﷲ سے ،

اور اگر منکر ہو گے تو (اﷲ کا کوئی نقصان نہیں) اﷲ کا ہے جو کچھ آسمان و زمین میں۔

اور اﷲ بے پرواہ (بے نیاز) ہے سب خوبیوں سراہا۔

131

اور اﷲ کا ہے جو کچھ آسمان و زمین میں۔

اور اﷲ بس (کافی) ہے کام بنانے والا (کارساز) ۔

132

 اگر چاہے تم کو دور کرے (زمین سے اے ) لوگو! اور لے آئے اور لوگ۔

اور اﷲ کو یہ قدرت ہے۔

133

جو کوئی چاہتا ہو انعام دنیا کا، سو اﷲ کے ہاں انعام دنیا کا (بھی) اور آخرت کا (بھی) ۔

اور اﷲ ہے سنتا دیکھتا۔

134

 اے ایمان والو! قائم رہو انصاف پر، گواہی دو اﷲ کی طرف، اگرچہ نقصان ہو اپنا، یا ماں باپ کا، یا قرابت والوں کا۔

اگر (خواہ) کوئی محفوظ (مالدار) ہے یا محتاج ہے تو اﷲ ان کا خیرخواہ ہے تم سے زیادہ۔

سو تم جی کی چاہ (خواہش) نہ مانو اس بات میں کہ برابر سمجھو۔

اور اگر تم زبان ملو (گھما پھرا کر بات کرو) گے، یا بچا جاؤ (گریز کرو) گے تو اﷲ تمہارے کام سے واقف ہے۔

135

 اے ایمان والو!

یقین لاؤ اﷲ پر اوراس کے رسول پر، اور اس کتاب پر جو نازل کی ہے اپنے رسول پر، اور اس کتاب پر جو نازل کی تھی پہلے۔

اور جو کوئی یقین نہ رکھے اﷲ پر اور اسکے فرشتوں پر، اور کتابوں پر اور رسولوں پر اور پچھلے دن پر، وہ دُور پڑا بھول کر۔

136

 جو لوگ مسلمان ہوئے، پھر منکر ہوئے، پھر مسلمان ہوئے، پھر منکر ہوئے، پھر بڑھتے رہے انکار میں،

(ہرگز) اﷲ ان کو بخشنے والا نہیں، اور نہ ان کو دے راہ۔

137

 خوشی سنا منافقوں کو، کہ اُن کو ہے دُکھ کی مار۔

138

وہ جو پکڑتے ہیں کافروں کو رفیق، مسلمان چھوڑ کر۔

کیا ڈھونڈنے ہیں ان کے پاس عزت؟ سو عزت اﷲ کی ہے ساری۔

139

 اور حکم اتار چکا تم پر کتاب میں، کہ جب سنو اﷲ کی آیتوں پر انکار ہوتے، اور ہنسی ہوتے،تو نہ بیٹھو اُنکے ساتھ،

 جب تک وہ پیٹھیں (لگ جائیں) اور بات میں اسکے سوا۔

 نہیں تو تم بھی اس کے برابر ہوئے (انہی جیسے) ۔

اﷲ اکھٹا کرے گا منافقوں کو اور کافروں کو دوزخ میں ایک جگہ۔

140

 وہ جو تکا کرتے (منتظر رہتے) ہیں (کہ مصیبت ہو) تم کو، پھر اگر تم کو فتح ملے اﷲ کی طرف سے، کہیں کیا ہم نہ تھے تمہارے ساتھ؟

اور اگر ہوئی کافروں کی قسمت (فتح) ، کہیں (کافروں کو) ہم نے گھیر نہ لیا تم کو اور بچا دیا تم کو مسلمانوں سے۔

سو اﷲ چکوتی (فیصلہ) کرے گا تم میں قیامت کے دن۔

اور ہرگز نہ دے گا اﷲ کافروں کو مسلمانوں پر(غالب آنے کا کوئی) راہ۔

141

منافق جو ہیں دغابازی کرتے ہیں اﷲ سے اور وہی ان کو دغا دے گا۔

او جب کھڑے ہوں نماز کو، تو کھڑے ہوں جی ہارے (بے دل) ، دکھانے کو لوگوں کے، اور یاد نہ کریں اﷲ کو، مگر کم۔

142

 ادھر میں لٹکتے (ڈانواں ڈول) دونوں کے بیچ، نہ اِن (مومنوں) کی طرف اور نہ اُن (کافروں) کی طرف۔

اور جس کو بھٹکائے اﷲ، پھر تُو نہ پائے اس کے واسطے کہیں راہ۔

143

 اے ایمان والو! نہ پکڑو کافروں کو رفیق، مسلمان چھوڑ کر۔

کیا لیا چاہتے ہو اپنے اوپر اﷲ کا الزام صریح (کھلی حجت) ؟

144

منافق ہیں سب سے نیچے درجے میں آگ کے۔

 اور ہر گز نہ پائے گا تُو اُن کے واسطے کوئی مددگار۔

145

 مگر جنہوں نے توبہ کی، اور سنوارا آپ کو(خود کو) ، اور مضبوط پکڑا اﷲ کو، اور نرے حکم بردار ہوئے اﷲ کے،

 سو وہ ہیں ایمان والوں کے ساتھ۔

اور آگے دے گا اﷲ ایمان والوں کو بڑا ثواب۔

146

 کیا کرے گا اﷲ تم کو عذاب کر کر اگر تم حق مانو اور یقین رکھو۔

اور اﷲ قدردان ہے سب جانتا۔

147

 اﷲ کو خوش نہیں آتا بُری بات کا پکارنا، مگر جس پر ظلم ہوا ہو۔

اور اﷲ ہے سنتا جانتا۔

148

 اگر تم کھلی کرو کچھ بھلائی، یا اس کو چھپاؤ، یا معاف کرو برائی کو، تو اﷲ بھی معاف کرنے والا ہے مقدور رکھتا۔

149

جو لوگ منکر ہیں اﷲ سے اور اس کے رسولوں سے، اور چاہتے ہیں کہ فرق نکالیں، اﷲ میں اور اس کے رسولوں میں،

اور کہتے ہیں ہم مانتے ہیں بعضوں کو اور نہیں مانتے بعضوں کو، اور چاہتے ہیں کہ نکالیں بیچ میں ایک راہ۔

150

 ایسے لوگ وہی ہیں اصل کافر۔

 اور ہم نے تیار رکھی ہے منکروں کے واسطے ذلت کی مار۔

151

 اور جو لوگ یقین لائے اﷲ پر اور اسکے رسولوں پر، اور جدا (فرق) نہ کیا کسی کو ان میں، اُنکو دے گا اُنکے ثواب۔

اور اﷲ ہے بخشنے والا مہربان۔

152

 تجھ سے مانگتے (مطالبہ کرتے) ہیں کتاب والے کہ اُن پر اتار لائے کتاب آسمان سے۔

سو مانگ چکے ہیں موسیٰ سے اس سے بڑی چیز،

بولے ہم کو دکھا دے اﷲ کو سامنے، پھر انکو پکڑا بجلی نے اُنکے گناہ پر۔

پھر بنا لیا بچھڑا نشانیاں پہنچے پیچھے، پھر ہم نے وہ بھی معاف کیا،

اور دیا (ہم نے) موسیٰ کو غلبہ صریح (کھلا) ۔

153

 اور ہم نے اُٹھایا اُن پر پہاڑ، اُن کے قول لینے میں۔ اور ہم نے کہا، داخل ہو دروازے میں سجدہ کر کر،

اور ہم نے کہا زیادتی مت کرو ہفتے کے دن میں، اور ان سے لیا قول گاڑھا (پختہ) ۔

154

 سو ان کے قول توڑنے پراور منکر ہونے پر اﷲ کی آیتوں سے اور خون کرنے پرپیغمبروں کا نا حق

اور اس کہنے پر کہ ہمارے دل پر غلاف ہے،

کوئی نہیں، پر اﷲ نے مہر کی ہے اُن (کے دلوں) پر مارے کُفر کے، سو یقین (ایمان) نہیں لاتے مگر کم۔

155

 اور ان کے کُفر پر اور مریم پر بڑا طوفان (بہتان) بولنے پر،

156

اور (انکے) اس کہنے پر کہ ہم نے مارا مسیح عیسیٰ مریم کے بیٹے کو، جو رسول تھا اﷲ کا۔

اور نہ اس کو مارا ہے، اور نہ سولی پر چڑھایا، لیکن وہی صورت بن گئی (مشتبہ کر دیا گیا) ان کے آگے۔

اور جو لوگ اس میں کئی باتیں نکالتے ہیں(اختلاف کی) ، وہ اس جگہ شبہ میں پڑے ہیں۔

کچھ نہیں ان کو اس کی خبر مگر اٹکل (گمان) پر چلنا۔

اور اس کو مارا نہیں (انہوں نے) بیشک۔

157

 بلکہ اس کو اٹھا لیا اﷲ نے اپنی طرف ،

اور وہ ہے اﷲ زبردست حکمت والا۔

158

 اور جو (کوئی) فرقہ ہے کتاب والوں میں، سو اس پر یقین لائیں گے اس کی موت سے پہلے،

اور قیامت کے دن (مسیح) ہو گا اُن کابتانے والا (گواہ) ۔

159

 سو یہود کے گناہ سے ہم نے حرام کیں اُن پر کتنی پاک چیزیں، جو انکو حلال تھیں،

اور اس سے (بناہ پر بھی) کہ اٹکتے(روکتے) تھے اﷲ کی راہ سے بہت۔

160

 اور ان کے سود لینے پر، اور ان کو اس سے منع ہو چکا، اور لوگوں کے مال کھانے پر نا حق۔

اور تیار رکھی ہے ہم نے منکروں کے واسطے دُکھ کی مار (دردناک عذاب)۔

161

 لیکن جو ثابت (پختہ)ہیں علم پر اُن میں، اور ایمان والے، سو مانتے ہیں جو اُترا تجھ پر اور جواُترا تجھ سے پہلے،

اور آفرین نماز پر قائم رہنے والوں کو،

 اور دینے والے زکوٰۃ کے، اور یقین رکھنے والے اﷲ پر اور پچھلے دن پر۔

ایسوں کو ہم دیں گے بڑا ثواب۔

162

ہم نے وحی بھیجی تیری طرف، جیسے وحی بھیجی نوح کو اور نبیوں کو اس کے بعد،

اور وحی بھیجی (ہم نے) ابراہیم کو اور اسماعیل کو، اور اسحٰق کو اور یعقوب کو، اور اسکی اولاد کو،

اور عیسیٰ کو اور ایوب کو اور یونس کو، اور ہارون کو اور سلیمان کو۔

اور ہم نے دی داؤد کو زبور۔

163

 اور کتنے رسول جن کا احوال سنایا ہم نے تجھ کو آگے، اور کتنے رسول جن کا احوال نہیں سنایا تجھ کو۔

اور باتیں کیں اﷲ نے موسیٰ سے بول کر۔

164

کتنے رسول (بھیجے) خوشی اور ڈر سنانے والے،

تا (کہ) نہ رہے لوگوں کو اﷲ پر الزام (کوئی حجت) کی جگہ، رسولوں کے (آ جانے کے) بعد۔

اور اﷲ زبردست ہے حکمت والا۔

165

 لیکن اﷲ شاہد ہے اس پر جو تجھ کو نازل کیا، کہ یہ نازل کیا ہے اپنے علم کے ساتھ۔ اور فرشتے گواہ ہیں۔

اور (حالانکہ) اﷲ بس (کافی) ہے حق ظاہر کرنے والا (گواہ) ۔

166

 جو لوگ منکر ہوئے، اور اٹکے (رکے) اﷲ کی راہ سے، وہ دور پڑے ہیں بھول (گمراہ ہو) کر۔

167

جو لوگ منکر ہوئے اور حق دبا (روکے) رکھا، ہر گز اﷲ بخشنے والا نہیں انکو، اور نہ انکو ملا (ہدایت) دے راہ (کی) ۔

168

مگر راہ دوزخ کی، پڑے رہیں اس میں ہمیشہ۔

اور یہ اﷲ پر آسان ہے۔

169

 لوگو! تم پاس رسول آ چکا، ٹھیک بات لے کر تمہارے رب کی، سو مانو کہ بھلا ہو تمہارا،

اور اگر نہ مانو گے تو اﷲ کا ہے جو کچھ ہے آسمان اور زمین میں۔

اور اﷲ سب خبر رکھتا ہے حکمت والا۔

170

 اے کتاب والو! مت مبالغہ کر اپنے دین کی بات میں، اور مت بولو اﷲ کے حق میں مگر بات تحقیق۔

مسیح جو ہے عیسیٰ مریم کا بیٹا، رسول ہے اﷲ کا۔ اور اس کا کلام جو ڈال دیا مریم کی طرف، اور روح اس کے ہاں کی۔

سو مانو اﷲ کو اور اس کے رسولوں کو۔ اور مت بتاؤ اس کو تین۔

 یہ بات چھوڑو، کہ بھلا ہو تمہارا۔

اﷲ جو ہے سو ایک معبود ہے۔ اس لائق نہیں کہ اس کے اولاد ہو۔

اس کا ہے جو کچھ آسمان و زمین میں ہے۔اور اﷲ بس (کافی) ہے کام بنانے والا۔

171

 مسیح ہرگز بُرا نہ مانے اس سے کہ بندہ ہو اﷲ کا اور نہ فرشتے نزدیک والے۔

اور جو کوئی کنیائے (کنارہ کرے) اﷲ کی بندگی سے، اور تکبر کرے، سو وہ جمع کرے ان سبکو اپنے پاس اکھٹا۔

172

پھر جو ایمان لائے اور عمل کئے نیک، انکو پورا کر دے گا انکا ثواب، اور بڑھتی دےگا اپنے فضل سے۔

اور جو کنیائے (کنارہ کرے) اور تکبر کیا، سو انکو مارے گا دُکھ کی مار (دردناک عذاب) ۔

اور نہ پائیں گے اپنے واسطے اﷲ کے سوا کوئی حمایتی نہ مددگار۔

173

 لوگو! تم پاس پہنچ چکی، تمہارے رب کی طرف سے سند (دلیل)، اور اتاری ہم نے تم پر روشنی واضح۔

174

 سو جو یقین لائے اﷲ پر، اور اس کو مضبوط پکڑا تو انکو داخل کرے گا اپنی مہر (رحمت) میں اور فضل میں،

اور پہنچا دے (دکھائے گا) گا اپنی طرف (کی) سیدھی راہ۔

175

 حکم پوچھتے ہیں تجھ سے۔تو کہہ اﷲ حکم بتاتا ہے تم کو کلالہ کا۔

اگر ایک مرد مر گیا کہ اس کو بیٹا نہیں، اور اس کو ایک بہن ہے تو اس کو پہنچے آدھا جو چھوڑ مرا۔

اور وہ بھائی وارث ہے اس بہن کا اگر نہ رہے (ہو) اس کو بیٹا۔

پھر اگر بہنیں دو ہوں تو ان کو پہنچے دو تہائی جو کچھ چھوڑ مرا۔

اور اگر کئی شخص ہیں اس ناتے (رشتے) کے مرد اور عورتیں، تو مرد کو دو برابر حصہ عورت کا۔

بیان کرتا ہے اﷲ تمہارے واسطے کہ نہ بہکو۔ اور اﷲ ہر چیز سے واقف ہے۔

***********

176


© Copy Rights:

Zahid Javed Rana, Abid Javed Rana,

Lahore, Pakistan

Visits wef Apr 2024 web counter