Quran Urdu Translation

Surah Al Nahl

Shah Abdul Qadir

اردو اور عربی فونٹ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے یہاں کلک کریں

شروع اﷲ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا (ہے)۔


 پہنچا (ہی چاہتا ہے) حکم اﷲ کا، سو اسکی شتابی (جلدی) مت کرو۔

وہ ایک (پاک) ہے، اور اوپر (بالاتر) ہے ان کے شریک بتانے سے۔

1

 اتارتا ہے فرشتے بھید لے کر اپنے حکم سے، جس پر چاہے اپنے بندوں میں،

کہ خبر پہنچا دو کہ کسی کی بندگی نہیں سوا میرے، سو مجھ سے ڈرو۔

2

 بنائے (پیدا کئے) آسمان اور زمین ٹھیک(برحق) ۔

وہ اوپر (بالاتر) ہے ان کے شریک بتانے سے۔

3

بنایا آدمی ایک بُوند سے، پھر تبھی ہو گیا جھگڑتا بولتا۔

4

اور چوپائے بنا دیئے تم کو

ان میں جڑا ول (سردیوں کا سامان) ہے اور کتنے فائدے،اور بعضوں کو (تم) کھاتے ہو۔

5

 اور تم کو ان سے رونق ہے، جب شام کو پھیر لاتے ہو اور جب چَراتے ہو۔

6

 اور اٹھا لے چلتے ہیں بوجھ تمہارے ان شہروں تک کہ تم نہ پہنچتے وہاں مگر جان توڑ کر۔

بیشک تمہارا رب بڑا شفقت والا مہربان ہے۔

7

 اور گھوڑے بنائے اور خچریں اور گدھے، کہ اُن پر سوار ہو اور رونق(ہے) ۔

اور بناتا (پیدا فرماتا) ہے جو تم نہیں جانتے۔

8

 اور اﷲ تک پہنچتی ہے سیدھی راہ، اور کوئی راہ کج (ٹیڑھی) بھی ہے۔

اور وہ چاہے تو راہ (ہدایت) دے تم سب کو۔

9

 وہی ہے جس نے اتارا آسمان سے پانی،

تمہارا اس سے پینا ہے، اور اس سے درخت (اُگتے) ہیں جن میں (جانور) چَراتے ہو۔

10

 اُگاتا ہے تمہارے واسطے اس سے کھیتی اور زیتون اور کھجوریں اور انگور اور ہر قِسم کے میوے۔

اس میں نشانی ہے ان لوگوں کو جو دھیان(غور و فکر) کرتے ہیں۔

11

 اور کام لگائے تمہارے رات اور دن اور سورج اور چاند۔

اور تارے (بھی) کام میں لگے ہیں اسکے حکم سے۔

اس میں نشانیاں ہیں ان لوگوں کو جو بُوجھ (عقل) رکھتے ہیں۔

12

 جو بکھیرا ہے تمہارے واسطے زمین میں کئی رنگ کا۔

اس میں نشانی ہے ان لوگوں کو جو سوچتے ہیں۔

13

 اور وہی ہے جس نے کام لگایا دریا، کہ کھاؤ اس میں سے گوشت تازہ ،اور نکالو اس سے گہنا (سامانِ زینت) جو (تم) پہنتے ہو۔

اور دیکھے تُو کشتیاں پھاڑتی چلتی اس میں ،اور (یہ) اس واسطے (بھی) کہ تلاش کرو (اپنا معاش) اسکے فضل سے، اور شاید احسان مانو۔

14

 اور ڈالے (رکھ دیئے) زمین میں بوجھ(لنگر پہاڑوں کے) ، کہ کبھی جھک (نہ) پڑے تم کو لے کر،

اور ندیاں بنائیں اور راہیں شاید تم راہ پاؤ۔

15

 اور بنائے پتے(نشانیاں) ۔

 اور تارے سے (بھی لوگ) راہ پاتے ہیں۔

16

بھلا جو پیدا کرے، برابر ہے اسکے جو کچھ نہ پیدا کرے، کیا تم سوچ (غور) نہیں کرتے؟

17

 اور اگر گِنو نعمتیں اﷲ کی، نہ پورا کر (گِن) سکو ان کو۔

بیشک اﷲ بخشنے والا مہربان ہے۔

18

 اور اﷲ جانتا ہے جو چھپاتے ہو، اور جو کھولتے (ظاہر کرتے) ہو۔

19

 اور جن کو پکارتے ہیں اﷲ کے سوا، کچھ پیدا نہیں کرتے اور آپ پیدا ہوتے ہیں۔

20

مُردے ہیں، جن میں جی نہیں(زندگی سے عاری) ۔اور خبر نہیں رکھتے کب (دوبارہ) اٹھا ئے جائیں گے۔

21

معبود تمہارا، معبود ہے اکیلا۔

سو جو یقین نہیں رکھتے پچھلے دن (آخرت) کی زندگی کا، اور انکے دل نہیں مانتے، اور وہ مغرور ہیں۔

22

 ٹھیک بات ہے، کہ اﷲ جانتا ہے جو چھپاتے ہیں اور جو جتاتے ہیں ۔

بیشک وہ نہیں چاہتا غرور کرنے والوں کو۔

23

 اور جب کہیئے ان کو، کیا اُتارا (نازل کی) ہے تمہارے رب نے؟کہیں نقلیں ہیں پہلوں کی۔

24

 کہ اٹھائیں بوجھ اپنے پورے دِن قیامت کے،اور کچھ بوجھ ان کے جن کو بہکاتے ہیں بے تحقیق(بغیر علم کے) ۔

سنتا ہے؟ بُرا بَوجھ ہے جو اٹھاتے ہیں۔

25

 دغابازی کر چکے ہیں اُن سے اگلے(پہلے بھی) ،پھر پہنچا اﷲ ان کی چنائی (مکر کی عمارت) پر نیو (بنیاد) سے،

پھر گر پڑی اُن پر (مکر کی) چھت اُوپر سے،اور آیا اُن پر عذاب جہاں سے خبر نہ رکھتے تھے۔

26

پھر دن قیامت کے رسوا کرے گا ان کو،اور کہے گا، کہاں ہیں میرے شریک؟ جن پر ضد کرتے تھے۔

بولیں گے جن کو خبر ملی تھی، بیشک رسوائی آج کے دن اور برائی منکروں پر ہے۔

27

 جن کو جان (روح قبض کر) لیتے ہیں فرشتے(اس حالت میں کہ) وہ بُرا کر رہے ہیں اپنے حق میں۔

تب آ کر کریں گے اطاعت، کہ ہم تو کرتے نہ تھے کچھ برائی۔

کیوں نہیں؟ اﷲ خوب جانتا ہے جو تم کرتے تھے۔

28

سو پیٹھو (گھس جاؤ) دروازوں میں دوزخ کے، رہا کرو اس میں۔

سو کیا بُرا ٹھکانا ہے غرور کرنے والوں کا۔

29

 اور کہا پرہیزگاروں کو، کیا اُتارا (نازل کی) تمہارے رب نے؟

بولے نیک بات(بہتر کلام) ۔

جنہوں نے بھلائی کی اس دنیا میں، اُن کو (اس دنیا میں) بھلائی ہے۔

اور پچھلا (آخرت کا) گھر بہتر ہے۔

اور کیا خوب گھر ہے پرہیزگاروں کا۔

30

 باغ ہیں رہنے کے، جن میں وہ جائیں گے، بہتی ہیں اُنکے نیچے نہریں،ان کو وہاں ہے جو چاہیں۔

ایسا بدلہ دے گا اﷲ پرہیزگاروں کو۔

31

 جن کی جان لیتے ہیں فرشتے، اور وہ ستھرے (کُفر اور شرک سے پاک ہیں) ہیں،ان کو کہتے ہیں

سلامتی ہے تم پر، جاؤ بہشت میں، بدلہ اس کا جو تم کرتے تھے۔

32

 اب کچھ راہ دیکھتے ہیں مگر یہی، کہ آئیں اُن پر فرشتے، یا پہنچے حکم تیرے رب کا۔

اسی طرح کیا اُن سے اگلوں (پہلوں) نے،

اور اﷲ نے ظلم نہ کیا اُن پر، لیکن اپنا بُرا کرتے رہے۔

33

 پھر پڑے اُن پر اُن کے بُرے کام، اور اُلٹ پڑا اُن پر جو ٹھٹھا (وہ عذاب جسکا مذاق ) کرتے تھے۔

34

 اور بولے شریک پکڑنے والے، اگر چاہتا اﷲ، نہ پُوجتے ہم اس کے سوا کوئی چیز۔

اور نہ ہمارے ماں باپ، اور نہ حرام ٹھہرا لیتے ہم اس کے سوا کوئی چیز۔

اسی طرح کیا اُن سے اگلوں نے۔

سو رسولوں پر ذمہ نہیں مگر پہنچا دینا کھول کر۔

35

اور ہم نے اٹھائے (بھیجے) ہیں ہر اُمت میں رسول، کہ بندگی کرو اﷲ کی، اور بچو ہُڑدنگے (سرکش) سے۔

سو کسی کو راہ (ہدایت) دی اﷲ نے، اور کسی پر ثابت (مسلَّط) ہوئی گمراہی۔

سو (چلو) پھرو زمین میں تو دیکھو، کیسا ہوا آخر (انجام) جھٹلانے والوں کا۔

36

 اگر تُو للچائے ان کو راہ پر لانے کو، سو اﷲ راہ نہیں دیتا جس کو بچلاتا (بھٹکاتا) ہے،

اور کوئی نہیں ان کے مددگار۔

37

 اور قسمیں کھاتے ہیں اﷲ کی، پچ کی (ضدی) قسمیں، کہ نہ اٹھائے گا اﷲ جو کوئی مر جائے۔

کیوں نہیں؟ وعدہ ہو چکا ہے اس پر ثابت(لازم) ، لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔

38

 (دوبارہ اٹھان) اس واسطے کہ کھول دی اُن پر، جس بات میں جھگڑتے ہیں،اور تا (کہ) معلوم کریں منکر کہ وہ جھوٹے تھے۔

39

 ہمارا کہنا کسی چیز کو، جب ہم نے اس کو چاہا، یہی ہے، کہ کہیں اس کو، ’ہو‘ تو وہ ہو جائے۔

40

 اور جنہوں نے گھر چھوڑا اﷲ کے واسطے، بعد اس کے کہ ظلم اٹھایا، البتہ ان کو ٹھکانا دیں گے دنیا میں اچھا،

اور ثواب آخرت کا تو بہت بڑا ہے،

اگر ان کو معلوم ہوتا۔

41

جو ثابت (قدم) رہے، اور اپنے رب پر بھروسہ کیا۔

42

 اور تجھ سے پہلے بھی ہم نے یہی مرد بھیجے تھے کہ حکم بھیجے تھے ان کی طرف ،

پوچھو یاد رکھنے والوں سے، اگر تم کو معلوم نہیں۔

43

بھیجے تھے نشانیاں لے (دے) کر اور ورق (کتاب) ۔

اور تجھ کو اتاری ہم نے یہ یاد داشت، کہ تُو کھول (کر بیان کر) لوگوں پاس، جو اُترا (نازل ہو) اُن کی طرف،

اور شاید وہ دھیان(غور و فکر) کریں۔

44

 سو کیا نڈر ہوئے ہیں، جو بُرے داؤ (چالبازیاں) کرتے ہیں،

کہ دھنسا دے اﷲ ان کو زمین میں،یا پہنچے ان کو عذاب جہاں سے خبر نہ رکھتے ہوں۔

45

یا پکڑ لے ان کو چلتے پھرتے،

سو وہ نہیں تھکانے (عاجز کرنے) والے (اﷲ کو) ۔

46

 یا پکڑ لے اُن کو ڈرانے کر (خوف اور دہشت سے)۔

سو تمہارا رب بڑا نرم ہے مہربان۔

47

 کیا نہیں دیکھتے؟ جو اﷲ نے بنائی ہے کوئی چیز،

ڈھلتی ہیں چھائیں(سایے) ان کے داہنے سے اور بائیں سے، سجدہ کرتے اﷲ کو،اور وہ (سب) عاجزی میں ہیں۔

48

 اور اﷲ کو سجدہ کرتا ہے جو آسمان میں ہے اور جو زمین میں ہے، (ہر) کوئی جانور اور فرشتے (بھی) ،اور وہ بڑائی (تکبر) نہیں کرتے۔

49

 ڈر رکھتے ہیں اپنے رب کا اوپر سے(جو بالادست ہے) ، اور کرتے ہیں (وہی) جو حکم پاتے ہیں۔(سجدہ)

50

 اور کہا اﷲ نے، نہ پکڑو معبود دو۔وہ معبود ایک ہے۔سو مجھی سے ڈرو۔

51

اور اسی کا ہے جو کچھ ہے آسمانوں میں اور زمین میں، اور اسی کا انصاف ہے۔

سو کیا اﷲ کے سوا کسی سے خطرہ رکھتے ہو؟

52

 اور جو تمہارے پاس ہے کوئی نعمت، سو اﷲ کی طرف سے،

پھر جب لگتی ہے تم کو سختی، تو اسی کی طرف چِلّاتے ہو۔

53

 پھر جب کھول (دُور کر) دے سختی (تکلیف) تم سے، تب ہی ایک فرقہ تم میں اپنے رب کے ساتھ لگتے ہیں شریک بتانے۔

54

 تا (کہ) منکر ہو جائیں اس چیز سے جو ہم نے دی،

سو برت(عیش کر) لو، آخر معلوم کرو گے۔

55

 اور ٹھہراتے ہیں ایسوں کو جنکی خبر نہیں رکھتے ایک حصہ ہماری دی روزی میں سے۔

قسم اﷲ کی! تم سے پوچھنا ہے جو جھوٹ باندھتے تھے۔

56

 اور ٹھہراتے ہیں اﷲ کو بیٹیاں، (حالانکہ) وہ اس لائق نہیں(پاک ہے ان کمزوریوں سے) ،اور آپ کو جو دل چاہے (بیٹے) ۔

57

 اور جب خوشخبری ملے ایسے کسی کو بیٹی کی، سارے دن رہے اسکا منہ سیاہ، اور جی میں گھٹ(غم کھاتا) رہا۔

58

 چھپتا پھرے لوگوں سے، مارے برائی اس خوشخبری کے جو سنی۔

اس کو رہنے دے ذلت قبول کر کر، اس کو داب (دب) دے مٹی میں۔

سنتا ہے؟ بُری چکوتی (فیصلہ) کرتے ہیں۔

59

 جو نہیں مانتے پچھلے (قیامت کے) دن کو، انہیں پر بری کہاوت ہے، اور اﷲ کی کہاوت سب سے اوپر۔

اور وہی ہے زبردست حکمت والا۔

60

 اور اگر پکڑے اﷲ لوگوں کو اُن کی بے انصافی پر، نہ چھوڑے زمین پر ایک چلنے والا،

لیکن ڈھیل دیتا ہے اُن کو، ایک وعدہ ٹھہرے (مقرر شدہ مدت) تک۔

پھر جب پہنچا اُن کا وعدہ، نہ دیر کریں گے ایک گھڑی نہ جلدی۔

61

 اور کرتے ہیں (تجویز وہ اُمور) اﷲ کا (کے لیے) جو جی نہ چاہے (اپنے لیے نا پسند کریں)،

اور بتاتی (بولتی)ہیں ان کی زبانیں جھوٹ، کہ ان کو خوبی (بھلائی) ہے آپ ہی۔

ثابت (لازم) ہوا ان کو آگ ہے، اور وہ بڑھائے (پہلے ڈالے) جاتے ہیں۔

62

 قسم اﷲ کی! ہم نے رسول بھیجے کتنے فرقوں (قوموں) میں تجھ سے پہلے، پھر سنوارے انکے آگے شیطان نے اُنکے کام،

سو وہی رفیق ان کا ہے آج، اور ان کو دکھ کی مار ہے۔

63

 اور ہم نے اُتاری تجھ پر کتاب اسی واسطے کہ کھول سنائے ان کو، جس میں جھگڑ رہے ہیں،

اور سوجھانے (ہدایت) کو، اور مہر (رحمت) کو ان لوگوں پر جو مانتے (مومن) ہیں۔

64

 اور اﷲ نے اتارا آسمان سے پانی، پھر اس سے جلایا (زندہ کی) زمین کو اس کے مرنے پیچھے،

اس میں پتے (نشانیاں) ہیں ان لوگوں کو جو سنتے ہیں۔

65

 اور تم کو چوپایوں میں بُوجھ (سبق) کی جگہ ہے۔

پلاتے ہیں تم کو اس کے پیٹ کی چیزوں میں سے، گوبر اور لہو کے بیچ میں سے دُودھ ستھرا،(جو) رچتا (خوشگوار ہے) پینے والوں کو۔8

66

 اور میوؤں سے کھجور کے اور انگور کے، بناتے ہو اس سے نشہ، اور روزی خاصی۔

(بیشک) اس میں پتہ (نشانی) ہے ان لوگوں کو جو بوجھتے (عقل سے کام لیتے) ہیں ۔

67

 اور حکم بھیجا تیرے رب نے شہد کی مکھی کو کہ بنا لے پہاڑوں میں گھر، اور درختوں میں،اور (ان بیلوں پر) جہاں چھتریاں ڈالتے ہیں۔

68

 پھر کھا ہر طرح کے میوؤں سے، پھر چل راہوں میں اپنے رب کی صاف۔

پڑی ہیں نکلتی، ان کے پیٹ میں سے، پینے کی چیز، جس کے کئی رنگ ہیں، اس میں آزار (مرض) چنگے ہوتے ہیں لوگوں کے۔

اس میں پتہ (نشانی) ہے ان لوگوں کو، جو دھیان (غور و فکر) کرتے ہیں۔

69

 اور اﷲ نے تم کو پیدا کیا، پھر تم کو موت دیتا ہے،

اور کوئی تم میں پہنچتا ہے نکمی عمر کو، کہ سمجھ لے پیچھے کچھ نہ سمجھنے لگے۔

(یقیناً) اﷲ سب خبر رکھتا ہے قدرت والا۔

70

 اور اﷲ نے بڑائی (فضیلت) دی تم میں ایک کو ایک سے روزی کی۔

جن کو بڑائی (فضیلت) دی، نہیں پہنچاتے اپنی روزی ان کو، جو ان کے ہاتھ کا مال (غلام) ہیں، کہ وہ سب اس میں برابر رہیں۔

کیا اﷲ کے فضل سے منکر ہیں۔

71

 اور اﷲ نے بنا دیں تم کو، تمہارے قسم (جنس) سے عورتیں،

اور دیئے تم کو تمہاری عورتوں سے بیٹے اور پوتے،اور کھانے کو دیں تم کو ستھری چیزیں۔

سو کیا جھوٹی بات مانتے ہیں؟ اور اﷲ کے فضل کو نہیں مانتے۔

72

 اور پُوجتے ہیں اﷲ کے (کو چھوڑ کر) ایسوں کو،

کہ مختار نہیں اُن کی روزی کے آسمان اور زمین سے کچھ، اور نہ مقدور (قدرت) رکھتے ہیں۔

73

 سو مت بٹھاؤ اﷲ پر کہاوتیں۔

اﷲ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔

74

 اﷲ نے بتائی ایک کہاوت،

ایک بندہ پرایا مال(غلام دوسرے کا) ، نہیں مقدور (اختیار) رکھتا کسی چیز پر،

اور ایک جس کو ہم نے روزی دی اپنی طرف سے خاصی روزی، سو وہ خرچ کرتا ہے اس میں سے چھپے اور کھلے۔

کہیں برابر ہوتے ہیں؟

سب تعریف اﷲ کو ہے،

 پر وہ لوگ نہیں جانتے۔

75

 اور بتائی اﷲ نے ایک مثال،

دو مرد ہیں، ایک گونگا کچھ کام نہیں کر سکتا، اور وہ بوجھ ہے اپنے صاحب پر،جس طرف اس کو بھیجے، کچھ بھلا نہ کر لائے۔

کہیں برابر ہے وہ اور ایک شخص، جو حکم کرتا ہے انصاف پر اور ہے سیدھی راہ پر۔

76

 اور اﷲ پاس ہیں بھید آسمان اور زمین کے۔

اور قیامت کا کام ویسا ہے جیسے لپک نگاہ کی، یا اس سے قریب۔

اور (بیشک) اﷲ ہر چیز پر قادر ہے۔

77

 اور اﷲ نے تم کو نکالا ماں کے پیٹ سے، تم کچھ نہ جانتے تھے،

اور دیئے تم کو کان اور آنکھیں اور دل، شاید تم احسان مانو۔

78

 کیا نہیں دیکھتے اُڑتے جانور؟حکم کے باندھے، آسمان کی ہوا میں، کوئی نہیں تھام رہا ان کو سوا اﷲ کے۔

اس میں پتے (نشانیاں) ہیں ان لوگوں کو، جو یقین لاتے ہیں۔

79

اور اﷲ نے بنا دیئے تم کو تمہارے گھر بسنے (سکون) کی جگہ،

اور بنا دیئے تم کو چوپایوں کی کھال سے (بھی) ڈیرے(گھر) ، جو ہلکے لگتے ہیں تم کو جس دن سفر میں ہو اور جس دن گھر میں،

اور اُن کی اُون سے اور ببریوں (پشم) سے اور بالوں سے (بنائے تمہارے لئے) کتنے اسباب ،

اور برتنے (استعمال) کی چیز ایک (مقررہ) وقت تک۔

80

 اور اﷲ نے بنا دیں تم کو اپنی بنائی چیزوں کی چھائیں (سائے) ،اور بنا دیں تم کو پہاڑوں میں چھپنے کی جائیں(پناہ گاہیں) ،

اور بنا دیئے تم کو کُرتے (لباس) جو بچاؤ ہیں گرمی کا، اور کُرتے (لباس) جو بچاؤ ہیں لڑائی کا۔

اسی طرح پُورا کرتا ہے اپنا احسان تم پر، شاید تم حکم میں آؤ(فرمانبردار بنو) ۔

81

پھر اگر پھر جائیں (منہ موڑیں) تو تیرا کام یہی ہے کھول کر سُنا (پیغام) دینا۔

82

 پہچانتے ہیں اﷲ کا احسان، پھر منکر ہو جاتے ہیں، اور بہت ان میں نا شکر ہیں۔

83

 اور جس دن کھڑا کریں گے ہم ہر فرقے (قوم) میں ایک بتانے وال(گواہ) ،

پھر حکم نہ ملے منکروں کو، اور نہ اُن سے توبہ مانگئے(لی جائے گی) ۔

84

اور جب دیکھیں بے انصاف مار، پھر ہلکی نہ ہو ان سے، اور نہ اُن کو ڈھیل ملے۔

85

 اور جب دیکھیں شریک پکڑنے والے اپنے شریکوں کو، بولیں،اے رب! یہ ہمارے شریک ہیں جن کو ہم پکارتے تھے تیرے سوا۔

تب وہ اُن پر ڈالیں بات کہ تم جھوٹے ہو۔

86

 اور آ پڑیں اﷲ کے آگے اس دن عاجز ہو کر،

اور بھول جائے ان کو جو جھوٹ باندھتے تھے۔

87

جو منکر ہوئے ہیں، اور روکتے رہے ہیں اﷲ کی راہ سے، ان کو ہم نے بڑھائی مار پر مار،بدلہ اس کا جو شرارت کرتے تھے۔

88

 اور جس دن کھڑا کریں گے ہم ہر فرقے (قوم) میں ایک بتانے والا (گواہ) اُن پر، انہی میں کا،

اور تجھ کو لائیں بتانے (گواہی) کو ان لوگوں پر۔

اور اتاری ہم تے تجھ پر کتاب بیورا (کھول سنانے والی) ہر چیز کا،

اور راہ کی سوجھ(ہدایت) ، اور مہر (رحمت) اور خوشخبری حکمبرداروں کو۔

89

 اﷲ حکم کرتا ہے انصاف کواور بھلائی کو، اور دینے کو ناتے والے کے،

اور منع کرتا ہے بے حیائی کو اور نا معقول کام کو اور سرکشی کو،

تم کو سمجھاتا ہے شاید تم یاد رکھو۔

90

 اور پورا کرو اقرار اﷲ کا، جب آپس میں اقرار دو،اور نہ توڑو قسمیں پکی کئے پیچھے، اور کر کر اﷲ کو اپنا ضامن۔

اﷲ جانتا ہے جو کرتے ہو۔

91

 اور نہ ہو جیسے وہ عورت کہ توڑا اپنا سوت کاتا محنت کئے پیچھے ٹکڑے ٹکڑے۔

کہ ٹھہراؤ اپنی قسمیں پیٹھنے (مکروفریب) کا بہانہ ایک دوسرے میں ،

اس واسطے کہ ایک فرقہ ہو کہ زیادہ چڑھ (فائدہ حاصل کر) رہا دوسرے سے،

تو یہ اﷲ پرکھتا ہے تم کو اس سے۔

اور آگے کھول دے گا اﷲ تم کو قیامت کے دن جس بات میں تم پھوٹ (اختلاف کر) رہے تھے۔

92

 اﷲ چاہتا تو تم سب کو ایک ہی فرقہ کرتا،لیکن بہکاتا ہے جس کو چاہے اور سوجھاتا (ہدایت دیتا) ہے جس کو چاہے۔

اور تم سے پوچھ ہونی ہے، جو کام تم کرتے تھے۔

93

 اور نہ ٹھہراؤ اپنی قسمیں رُکنے کا بہانہ ایک دوسرے سے کہ ڈگ (لڑکھڑا) نہ جائے کسی کا پاؤں جمے پیچھے،

اور تم چکھو سزا اس پر کہ تم نے روکا اﷲ کی راہ سے۔اور تم کو بڑی مار ہو۔

94

 اور نہ لو اﷲ کے اقرار پر مول تھوڑا۔

بیشک جو اﷲ کے ہاں ہے، وہی بہتر ہے تم کو، اگر تم جانتے ہو۔

95

 جو تم پاس ہے نبڑ (ختم ہو) جائے گا اور جو اﷲ پاس ہے سو رہتا ہے۔

اور ہم بدلے میں دیں گے ٹھہرنے (صبر کرنے) والوں کا حق، بہتر کاموں پر جو کرتے تھے۔

96

جس نے کیا نیک کام، مرد ہو یا عورت، اور وہ یقین پر ہے، تو اسکو ہم جِلاویں (بسر کروائیں) گے اچھی زندگی۔

اور بدلے میں دیں گے ان کو حق اُن کا، بہتر کاموں پر جو کرتے تھے۔

97

سو جب تُو پڑھنے لگے قرآن تو پناہ لے اﷲ کی شیطان مردود سے۔

98

 اس کا زور نہیں چلتا ان پر جو یقین رکھتے ہیں اور اپنے رب پر بھروسہ کرتے ہیں۔

99

 اس کا زور انہی پر ہے جو اس کو رفیق سمجھتے ہیں، اور جو اسکو شریک ٹھہراتے ہیں۔

100

 اور جب بدلتے ہیں ایک آیت کی جگہ دوسری، اور اﷲ بہتر جانتا ہے جو اتارتا ہے،تو کہتے ہیں تُو تو بنا لاتا ہے۔

یوں نہیں، پر ان بہتوں کو خبر نہیں۔

101

 تُو کہہ، اس کو اتارا ہے پاک فرشتے نے تیرے رب کی طرف سے تحقیق(حق) ،

تا (کہ) ثابت (قدم) کرے ایمان والوں کو اور راہ کی سوجھ (ہدایت) اور خوشخبری مسلمانوں کو۔

102

 اور ہم کو معلوم ہے کہ وہ کہتے ہیں اس کو سکھاتا ہے آدمی۔

جس پر تعریض کرتے ہیں اس کی زبان ہے اوپری (عجمی) ، اور یہ زبان عربی صاف۔

103

جن کو اﷲ کی باتیں یقین نہیں آتیں، ان کو اﷲ راہ نہیں دیتا،اور ان کو دکھ کی مار ہے۔

104

جھوٹ بناتے (بولتے) وہ ہیں جن کو یقین نہیں اﷲ کی باتوں پر۔

اور وہی لوگ جھوٹے ہیں۔

105

 جو کوئی منکر ہو اﷲ سے یقین لائے پیچھے، مگر وہ نہیں جس پر زبردستی کی اور اسکا دل برقرار رہے ایمان پر،

لیکن جو کوئی دل کھول کر منکر ہوا، سو ان پر غضب ہے اﷲ کا،اور اُن کو بری مار ہے۔

106

 یہ اس واسطے، کہ انہوں نے عزیز رکھی دنیا کی زندگی آخرت سے،

اور اﷲ راہ (ہدایت) نہیں دیتا منکر لوگوں کو۔

107

 وہی ہیں، کہ مُہر کر دی اﷲ نے انکے دل پر اور کانوں پر اور آنکھوں پر۔

اور وہی ہیں بیہوش(غفلت میں) ۔

108

 آپ ہی ثابت ہوا کہ آخرت میں وہی خراب ہیں۔

109

 پھر یوں ہے کہ تیرا رب ان لوگوں پر کہ وطن چھوڑا ہے بعد اسکے کہ بچلائے (آزمائے) گئے،

پھر لڑتے رہے اور ٹھہرے (ثابت قدم) رہے،

(بیشک) تیرا رب ان باتوں کے بعد بخشنے والا مہربان ہے۔

110

جس دن آئے گا ہر جی (متنفس) جواب سوال کرتا اپنی طرف سے،اور پورا ملے گا ہر کسی کو جو اس نے کمایا، اور ان پر ظلم نہ ہو گا۔

111

 اور بتائی اﷲ نے کہاوت،

ایک بستی تھی، چین امن سے چلی آتی تھی اس کو روزی فراغت کی ہر جگہ سے،

پھر نا شکری کی اﷲ کے احسانوں کی،

پھر چکھایا اس کو اﷲ نے مزہ کہ انکے تن کے کپڑے ہوئے بھوک اور ڈر ، بدلہ اس کا جو کرتے تھے۔

112

 اور ان کو پہنچ چکا رسول انہی میں کا، پھر اس کو جھٹلایا، پھر پکڑا ان کو عذاب نے،اور وہ گنہگار (ظالم) تھے۔

113

 سو کھاؤ، جو روزی دی تم کو اﷲ نے، حلال اور پاک۔

اور شکر کرو اﷲ کے احسان کا، اگر تم اس کو پوجتے ہو۔

114

 یہی حرام کیا ہے تم پر مُردہ اور لہو اور سؤر کا گوشت،اور جس پر نام پکارا اﷲ کے سوائے کسی کا۔

پھر جو کوئی ناچار (مجبور) ہو جائے نہ زور (سرکشی) کرتا ہو نہ زیادتی، تو اﷲ بخشنے والا مہربان ہے۔

115

 اور مت کہو اپنی زبانوں کے جھوٹ بتانے سے، کہ یہ حلال ہے اور یہ حرام ہے،کہ اﷲ پر جھوٹ باندھو۔

بیشک جو جھوٹ باندھتے ہیں اﷲ پر، بھلا (فلاح) نہیں پاتے۔

116

 تھوڑا سا برت (فائدہ اُٹھا ) لیں اور ان کو دکھ کی مار ہے۔

117

 اور جو لوگ یہودی ہیں ان پر ہم نے حرام کیا تھا جو تجھ کو سنا چکے پہلے۔

اور ہم نے ان پر ظلم نہیں کیا، پر اپنے اوپر آپ ظلم کرتے تھے۔

118

پھر یوں ہے کہ تیرا رب اُن لوگوں پر جنہوں نے بُرائی کی نادانی سے، پھر توبہ کی اسکے پیچھے(بعد) ، اور سنوار پکڑی،

تیرا رب ان باتوں (توبہ) کے پیچھے (بعد) بخشنے والا مہربان ہے۔

119

 اصل ابراہیم تھا راہ ڈالنے والا، حکم بردار اﷲ کا، ایک طرف کا ہو کر۔

اور نہ تھا شریک والوں میں۔

120

 حق ماننے والا اسکے احسانوں کا،

ا س کو اﷲ نے چُن لیا، اور چلایا سیدھی راہ پر۔

121

 اور دی دنیا میں ہم نے اس کو خوبی (بھلائی) ۔

اور وہ آخرت میں اچھے لوگوں (صالحین) میں ہے۔

122

پھر حکم بھیجا ہم نے تجھ کو کہ چل دین ابراہیم پر، جو ایک طرف کا تھا۔

اور نہ تھا شریک والوں میں۔

123

 ہفتہ کا دن جو ٹھہرایا، سو انہیں پر جو اس میں پھُوٹ (اختلاف میں پڑ) گئے۔

اور تیرا رب حکم کرے گا ان میں قیامت کے دن، جس بات میں پھُوٹ (اختلاف کر ) رہے تھے۔

124

 بُلااپنے رب کی راہ پر، پکی باتیں سمجھا کر، اور نصیحت کر کر بھلی طرح،

اور الزام دے ان کو(مباحثہ کر ان سے) جس طرح بہتر ہو۔

تیرا رب بہتر جانتا ہے، جو بھُولا اس کی راہ سے،اور وہی بہتر جانے جو راہ (ہدایت) پر ہیں۔

125

 اور اگر بدلہ دو(لو) ، تو بدلہ دو (لو) اس قدر جتنی تم کو تکلیف پہنچی،

اور اگر صبر کرو تو یہ بہتر ہے صبر والوں کو۔

126

 اور تُو صبر کر اور تجھ سے صبر ہو سکے اﷲ ہی کی مدد سے،

اور ان پر غم نہ کھا، اور مت خفا رہ ان کے فریب سے۔

127

 اﷲ ساتھ ہے اُنکے جو پرہیزگار ہیں اور جو نیکی کرتے ہیں۔

***********

128


© Copy Rights:

Zahid Javed Rana, Abid Javed Rana,

Lahore, Pakistan

Visits wef Apr 2024 web counter