Quran Urdu Translation

Surah Al Saffat

Shah Abdul Qadir

اردو اور عربی فونٹ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے یہاں کلک کریں

شروع اﷲ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا (ہے)۔


قسم صف باندھنے والوں کی قطار ہو کر۔

1

پھر ڈانٹنے والوں کی جھڑک کر۔

2

پھر پڑھنے والوں کی یاد کر۔

3

بیشک حاکم تمہارا ایک ہے۔

4

رب آسمانوں کا اور زمین کا، اور جو انکے بیچ ہے، اور رب مَشرقوں کا۔

5

ہم نے رونق دی ورلے (نزدیکی) آسمان کو ایک رونق، جو تارے ہیں۔

6

اور بچاؤ بنایا ہر شیطان سرکش سے۔

7

سن نہیں سکتے اوپر کی مجلس تک،  اور پھینکے (مارے ہانکے) جاتے ہیں ہر طرف سے ،

8

ہانکے (دھکارے) گئے۔اور ان کو مار (عذاب)ہے ہمیشہ۔

9

 مگر جو اُچک لایا جھپ سے، پھر پیچھے لگا اس کو انگارہ چمکتا (شہابِ ثاقب) ۔

10

اب پوچھ ان سے، یہ مشکل ہیں بنانے، یا جتنی خلقت ہم نے بنائی۔

ہم ہی نے ان کو بنایا ہے ایک گارے چمکتے (لیس دار) سے۔

11

بلکہ تُو رہتا ہے(اﷲ کے کرشموں سے) اچھنبے میں، اور وہ کرتے ہیں ٹھٹھے (ہنسی مذاق) ۔

12

اور جب (انہیں) سمجھائیے نہیں سوچتے (سمجھتے) ۔

13

اور جب دیکھیں کچھ نشانی، ہنسی میں ڈال دیتے ہیں۔

14

اور کہتے ہیں، اور کچھ نہیں، یہ جادو ہے کھلا۔

15

 کیا جب ہم مر گئے اور ہو گئے مٹی اور ہڈیاں کیا ہم کو پھر اٹھانا ہے۔

16

 کیا اور ہمارے باپ دادوں کو اگلے؟

17

 تُو کہہ، ہاں! اور تم ذلیل ہو گے۔

18

 سو وہ تو یہی ہے ایک جھڑکی(زور کی آواز) ، پھر تبھی یہ لگیں گے (قبر سے اُٹھ کر) دیکھنے۔

19

اور کہیں گے اے خرابی ہماری! یہ آیا دن ۔

20

یہ ہے دن فیصلے کا جس کو تم جھٹلاتے تھے۔

21

(حکم ہو گا) جمع کرو گنہگاروں کو، اور انکے جوڑوں (ساتھیوں) کو، اور جو کچھ پوجتے تھے۔

22

اﷲ کے سوا، پھر چلاؤ ان کو راہ پر دوزخ کی۔

23

اور کھڑا رکھو ان کو، ان سے پوچھنا ہے۔

24

 کیا ہوا تم کو (کہ) ایک دوسرے کی مدد نہیں کرتے۔

25

 کوئی نہیں (بلکہ) ، وہ آج آپ (خود) کو پکڑواتے ہیں۔

26

اور منہ کیا بعضوں نے بعضوں کی طرف، لگے پوچھنے(تکرار کرنے) ۔

27

بولے، تم ہی تھے کہ آتے تھے ہم پر داہنے سے۔

28

وہ بولے! کوئی نہیں! پر تم ہی نہ تھے یقین لانے والے۔

29

 اور ہمارا تم پر کچھ زور نہ تھا۔

پر تم ہی تھے لوگ بے حد چلنے والے(سرکش) ۔

30

سو ثابت ہوئی ہم پر بات ہمارے رب کی (کہ اب) ہم کو مزہ چکھنا (عذاب کا) ۔

31

پھر ہم نے تم کو گمراہ کیا، (کیونکہ) ہم تھے آپ گمراہ۔

32

سو وہ اس دن تکلیف (عذاب) میں (ایک دوسرے کے) شریک ہیں۔

33

ہم ایسا کچھ کرتے ہیں گنہگاروں کے حق میں۔

34

وہ تھے، کہ ان سے جب کوئی کہتا، کسی کی بندگی نہیں سوا اﷲ کے، تو غرور کرتے۔

35

اور کہتے، کیا ہم چھوڑ دیں گے اپنے ٹھاکروں(معبودوں) کو کہے کے ایک شاعر دیوانے کے۔

36

 کوئی نہیں! وہ لایا ہے سچا دین، اور سچ مانا ہے سب رسولوں کو۔

37

تم کو چکھنی (ہے) دُکھ والی مار(دردناک عذاب) ۔

38

 اور وہی بدلہ پاؤ گے جو کچھ تم کرتے تھے۔

39

 مگر جو بندے اﷲ کے ہیں چُنے ہوئے۔

40

وہ جو ہیں انکی روزی ہے مقرر۔

41

میوے،اور ان کی عزت ہے۔

42

باغوں میں نعمت کے۔

43

تختوں (بیٹھے مسندوں) پر ایک دوسرے کے سامنے۔

44

لوگ لئے پھرتے ہیں ان کے پاس پیالے شراب نتھرے کے۔

45

سفید رنگ مزہ دیتے پینے والوں کو۔

46

 نہ اس میں سر پھرتا (خُمار) ہے، اور نہ وہ اس سے بہکتے ہیں۔

47

اور ان کے پاس ہیں عورتیں، نیچی نگاہ رکھتیاں بڑی آنکھوں والیاں۔

48

  گویا وہ انڈے ہیں چھپے دھرے (رکھے) ۔

49

پھر منہ کیا ایک نے دوسرے کی طرف، لگے پوچھنے۔

50

بولا، ایک بولنے والا ان میں مجھ کو تھا ایک ساتھی(ہم نشین) ۔

51

 کہتا، کیا تُو (ایسی باتوں پر) یقین کرتا ہے؟

52

  کیا جب (ہم) مر گئے اور ہو گئے مٹی اور ہڈیاں، کیا ہم کو بدلہ ملنا ہے؟

53

 کہنے لگا، بھلا تم جھانک کر دیکھو گے (خبر ہے وہ کہاں ہے) ۔

54

 پھر جھانکا تو اس کو دیکھا بیچوں بیچ دوزخ کے۔

55

بولا قسم اﷲ کی! تُو تو لگا تھا کہ مجھ کو گڑھے (ہلاکت) میں ڈالے۔

56

اور اگر نہ ہوتا میرے رب کا فضل تو میں بھی ہوتا ان میں، جو پکڑے آئے۔

57

 کیا (یہ واقع نہیں کہ) اب ہم کو نہیں مرنا؟

58

 مگر (سوائے) جو پہلی بار مر (ہم) چکے، اور ہم کو تکلیف نہیں پہنچنی۔

59

بیشک یہی ہے بڑی مراد ملنی۔

60

 ایسی چیزوں (کامیابی) کے واسطے، چاہئیے محنت (عمل) کریں محنت (عمل کرنے) والے۔

61

بھلا یہ بہتر ہے مہمانی یا درخت سیہنڈ (زَقَّوم) کا۔

62

 ہم نے اس کو رکھا ہے خراب (آزمائش) کرنا ظالموں کا۔

63

وہ ایک درخت ہے کہ نکلتا ہے دوزخ کی جڑ میں (تہہ سے) ۔

64

 اس کا شگوفہ جیسے سر شیطانوں کے۔

65

سو وہ کھائیں گے اس میں سے، پھر بھریں گے اس سے پیٹ۔

66

پھر ان کو اس کے اوپر ملونی (آمیزش) جلتے پانی کی۔

67

پھر ان کو لے جانا آگ کے ڈھیر (جہنم) میں۔

68

 انہوں نے پائے اپنے باپ دادے بہکے ہوئے۔

69

سو وہ انہی کے قدموں پر دوڑتے ہیں۔

70

اور بہک چکے ہیں ان سے آگے، بہت لوگ پہلے۔

71

 اور ہم نے بھیجے ہیں ان میں ڈر سنانے والے۔

72

اب دیکھ! کیسا ہوا آخر ڈرائے ہوؤں کا ۔

73

 مگر جو بندے اﷲ کے ہیں چُنے۔

74

 اور ہم کو پکارا تھا نوح نے،سو کیا خوب پہنچنے والے ہیں پکار پر۔

75

 اور بچا دیا اس کو اور اسکے گھر کو، اس بڑی گھبراہٹ سے۔

76

  اور رکھی اس کی اولاد وہی رہ جانے والی۔

77

 اور باقی رکھا اس پر(کے لئے) پچھلی خلق (نسلوں) میں۔

78

  کہ سلام ہے نوح پر سارے جہان والوں میں۔

79

 ہم یوں بدلہ دیتے ہیں نیکی والوں کو۔

80

وہ ہے ہمارے بندوں ایماندار میں۔

81

 پھر ڈبویا ہم نے دوسروں کو۔

82

  اور اسی کی راہ والوں میں ہے ابراہیم۔

83

 جب آیا اپنے رب پاس، لے کر دل نِروگا (بے روگ) ۔

84

جب کہا اپنے باپ کو، اور اس کی قوم کو تم کیا پوجتے ہو؟

85

  کیوں جھوٹ (خود) بنائے حاکموں کو اﷲ کے سوا چاہتے ہو؟

86

پھر کیا خیال (گمان) کیا ہے تم نے جہان کے صاحب کو؟

87

پھر نگاہ کی ایک بار تاروں میں۔

88

پھر کہا میں بیمار ہوں۔

89

پھر اُلٹے (واپس) گئے اس سے پیٹھ دے (اُلٹے پاؤں اسکو چھوڑ) کر۔

90

پھر جا گھسا ان کے بتوں میں، پھر بولا، تم کیوں نہیں کھاتے۔

91

تم کو کیا (ہوا) ہے کہ نہیں بولتے۔

92

پھر گھسا اُن پر مارتا داہنے ہاتھ سے۔

93

پھر لوگ آئے اس پر دوڑکر گھبراتے ۔

94

بولا، کیوں پوجتے ہو جو آپ تراشتے ہو؟

95

 اور اﷲ نے بنایا تم کو، اور جو تم بناتے ہو۔

96

بولے چُنو اس کے واسطے ایک چنائی، پھر ڈالو اس کو آگ کے ڈھیر میں۔

97

پھر چاہنے لگے اس پر بُرا داؤ، پھر ہم نے ڈالا انہی کو نیچے۔

98

اور بولا میں جاتا ہوں اپنے رب کی طرف، وہ مجھ کو راہ دے گا۔

99

اے رب! بخش مجھ کو کوئی نیک بیٹا۔

100

پھر خوشخبری دی ہم نے اس کو ایک لڑکے کی، جو ہو گا تحمل والا۔

101

پھر جب پہنچا اسکے ساتھ دوڑنے (کی عمر) کو،  کہا اے بیٹے! میں دیکھتا ہوں خواب میں کہ

تجھ کو ذبح کرتا ہوں،  پھر دیکھ (سوچ) تو، تُو کیا دیکھتا (خیال رکھتا) ہے؟

بولا اے باپ! کر ڈال جو تجھ کو حکم ہوتا ہے۔

تُو مجھ کو پائے گا اگر اﷲ نے چاہا، سہارنے (صبر کرنے) والا۔

102

پھر جب دونوں نے حکم مانا اور پچھاڑ(لٹایا)  اس کو ماتھے کے بل۔

103

اور ہم نے اس کو پکارا یوں کے اے ابراہیم!

104

 تُو نے سچ کر دکھایا خواب،

ہم یوں دیتے ہیں بدلہ نیکی کرنے والوں کو۔

105

 بیشک یہی ہے صریح جانچنا (کھلی آزمائش) ۔

106

اور اس کا بدلہ دیا، ہم نے ایک جانورذبح کو بڑا۔

107

اور باقی رکھا ہم نے اس پر پچھلی خلق میں۔

108

 کہ سلام ہے ابراہیم پر۔

109

ہم یوں دیتے ہیں بدلہ نیکی کرنے والوں کو۔

110

وہ ہے ہمارے بندوں ایماندار میں۔

111

اور خوشخبری دی ہم نے اسکو اسحٰق کی، جو نبی ہو گا نیک بختوں میں۔

112

اور برکت دی ہم نے اس پر اور اسحٰق پر۔

اور دونوں کی اولاد میں نیکی والے ہیں اور بدکار بھی ہیں اپنے حق میں صریح۔

113

اور ہم نے احسان کیا موسیٰ اور ہارون پر۔

114

اور بچا دیا ان کو اور انکی قوم کو اس بڑی گھبراہٹ سے۔

115

اور ان کی مدد کی، تو رہے وہی زبر (غالب) ۔

116

اور دی ان کو کتاب واضح۔

117

اور سُجھائی ان کو سیدھی راہ۔

118

اور باقی رکھا ان پر پچھلی خلق میں۔

119

  کہ سلام ہے موسیٰ اور ہارون پر۔

120

 ہم یوں دیتے ہیں بدلہ نیکی کرنے والوں کو۔

121

 وہ دونوں ہیں ہمارے بندوں ایماندار میں۔

122

 اور تحقیق (بلاشبہ) الیاس ہے رسولوں میں ۔

123

  جب کہا اپنی قوم کو، کیا تم کو ڈر نہیں؟

124

 کیا تم پکارتے ہو بعل کو؟

چھوڑتے ہو بہتر بنانے والے(احسن الخالقین) کو۔

125

 جو اﷲ ہے رب تمہارا اور رب تمہارے اگلے باپ دادوں کا۔

126

پھر اس کو جھٹلایا ،سو وہ پکڑے آتے ہیں۔

127

 مگر جو بندے ہیں اﷲ کے چُنے۔

128

  اور باقی رکھا اس پر پچھلی خلق میں۔

129

 کہ سلام ہے الیاس پر۔

130

ہم یوں دیتے ہیں بدلہ نیکی کرنے والوں کو۔

131

وہ ہے ہمارے بندوں ایماندار میں۔

132

اور تحقیق (بلاشبہ) لوط ہے رسولوں میں۔

133

جب بچا دیا ہم نے اس کو اور اسکے گھر والوں کو سارے۔

134

 مگر ایک بڑھیا رہ گئی (پیچھے) رہنے والوں میں۔

135

پھر اکھاڑ مارا ہم نے دوسروں کو۔

136

اور تم گزرتے ہو اُن پر صبح کے وقت۔

137

اور رات کو (بھی) ۔

پھر (بھی) کیا (تم) نہیں بوجھتے(سمجھتے) ؟

138

اور تحقیق (بلاشبہ) یونس ہے رسولوں میں۔

139

جب بھاگ کر پہنچا اس بھری کشتی پر۔

140

پھر قرعہ ڈلوایا، تو ہو گیا الزام کھایا(ہار گیا) ۔

141

پھر لقمہ کیا اس کو مچھلی نے، اور وہ الاہنا کھایا (ملامت زدہ) تھا۔

142

پھر اگر نہ ہوتا کہ وہ تھا یاد کرتا پاک ذات کو۔

143

تو رہتا اسکے پیٹ میں، جس دن تک مُردے جیویں۔

144

پھر ڈال دیا ہم نے اس کو پٹپڑ (چٹیل) میدان میں اور وہ بیمار تھا۔

145

اور اُگایا ہم نے اس پر ایک درخت بیل کا (بیلدار) ۔

146

اور بھیجا اس کو لاکھ آدمیوں پر یا زیادہ۔

147

پھر وہ یقین لائے، پھر ہم نے ان کو برتنے (فائدہ) دیا ایک وقت تک۔

148

اب ان سے پوچھ، کیا تیرے رب کے ہاں بیٹیاں اور انکے ہاں بیٹے۔

149

یا ہم نے بنایا فرشتوں کو عورت ، اور یہ دیکھتے تھے۔

150

 سُنتاہے! یہ اپنا جھوٹ بنایا کہتے ہیں۔

151

  کہ اﷲ کی اولاد ہوئی، اور یہ بیشک جھوٹے ہیں۔

152

 کیا پسند کیں بیٹیاں بیٹوں سے۔

153

 کیا ہوا تم کو کیا انصاف کرتے ہو؟

154

  کیا تم دھیان نہیں کرتے ہو؟

155

(کیا) تم پاس کوئی سند ہے کھلی؟

156

تو لاؤ اپنی کتاب اگر ہو تم سچے۔

157

اور ٹھہرایا ہے اس میں اور جنوں میں ناتا (نسب) ۔

اور جنوں کو معلوم ہے کہ وہ پکڑے آتے ہیں۔

158

اﷲ نرالا (پاک) ہے ان باتوں سے، جو بناتے ہیں۔

159

 مگر جو بندے ہیں اﷲ کے چُنے۔

160

سو تم اور جن کو تم پوجتے ہو۔

161

اس کے ہاتھ سے بہکا نہیں لے (جا) سکتے۔

162

مگر اسی کو جو پیٹھنے (داخل ہونے) والا ہے آگ میں۔

163

اور ہم میں جو ہے اس کو ایک ٹھکانا ہے مقرر۔

164

 اور ہم جو ہیں، ہم ہی ہیں قطار باندھنے والے۔

165

اور ہم جو ہیں ہم ہی ہیں پاکی بولنے (تسبیح کرنے) والے۔

166

اور یہ تو کہتے تھے۔

167

اگر ہم پاس احوال ہوتا پہلے لوگوں کا۔

168

تو ہم ہوتے بندے اﷲ کے چُنے۔

169

سو اس سے منکر ہو گئے،اب آگے جان لیں گے۔

170

اور پہلے ہو چکا ہمارا حکم اپنے بندوں کے حق میں، جو رسول ہیں۔

171

بیشک انہی کو مدد ہونی ہے ۔

172

 اور ہمارا لشکر جو ہے، بیشک وہی زبر (غالب) ہے۔

173

سو تو ان سے پھر یا (انکو انکے حال پر چھوڑ دو) ایک وقت تک۔

174

 اور ان کو دیکھتا رہ کہ آگے (یہ بھی) دیکھ لیں گے۔

175

 کیا ہماری آفت شتاب (جلدی) مانگتے ہیں؟

176

پھر جب آ اُترے گی انکے میدان میں، تو بُری صبح ہو گی ڈرائے گیوں (ہوؤں) کی۔

177

اور پھر یا ان سے(انکو انکے حال پر چھوڑ دو) ایک وقت تک۔

178

اور (تُو) دیکھتا رہ، اب آگے (وہ بھی) دیکھ لیں گے۔

179

پاک ذات ہے تیرے رب کی، عزت کا صاحب، پاک ہے ان باتوں سے جو کرتے ہیں۔

180

اور سلام ہے رسولوں پر۔

181

اور سب خوبی اﷲ کو، جو رب ہے سارے جہان کا۔

***********

182


© Copy Rights:

Zahid Javed Rana, Abid Javed Rana,

Lahore, Pakistan

Visits wef Apr 2024 web counter